الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
45. باب فِي حُسْنِ صُحْبَةِ الأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ:
45. باب:انصار کی اچھی صحبت کا بیان۔
حدیث نمبر: 6428
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، ومحمد بن المثنى ، وابن بشار جميعا، عن ابن عرعرة، واللفظ للجهضمي، حدثني محمد بن عرعرة ، حدثنا شعبة ، عن يونس بن عبيد ، عن ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، قال: " خرجت مع جرير بن عبد الله البجلي في سفر، فكان يخدمني، فقلت له: لا تفعل، فقال: إني قد رايت الانصار تصنع برسول الله صلى الله عليه وسلم شيئا، آليت ان لا اصحب احدا منهم إلا خدمته "، زاد ابن المثنى، وابن بشار في حديثهما، وكان جرير اكبر من انس، وقال ابن بشار اسن من انس.حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ عَرْعَرَةَ، وَاللَّفْظُ لِلْجَهْضَمِيِّ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " خَرَجْتُ مَعَ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ فِي سَفَرٍ، فَكَانَ يَخْدُمُنِي، فَقُلْتُ لَهُ: لَا تَفْعَلْ، فَقَالَ: إِنِّي قَدْ رَأَيْتُ الْأَنْصَارَ تَصْنَعُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا، آلَيْتُ أَنْ لَا أَصْحَبَ أَحَدًا مِنْهُمْ إِلَّا خَدَمْتُهُ "، زَادَ ابْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ فِي حَدِيثِهِمَا، وَكَانَ جَرِيرٌ أَكْبَرَ مِنْ أَنَسٍ، وَقَالَ ابْنُ بَشَّارٍ أَسَنَّ مِنْ أَنَسٍ.
نصر بن علی جہضمی، محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار نے ابن عرعرہ سے روایت کی۔الفاظ جہضمی کے ہیں۔انھوں نے کہا: مجھے عرعرہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں شعبہ نے یو نس بن عبید سے حدیث بیان کی، انھوں نے ثابت بنانی سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں حضرت جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ کے ساتھ سفر کے لیے نکلا، وہ (اس سفر میں) میری خدمت کرتے تھے، میں نے ان سے کہا: ایسا نہ کریں، انھوں نے کہا کہ میں نے (جب) انصار کو دیکھا کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (خدمت و تواضع) کا سلوک کرتے ہیں تو میں نے قسم کھا ئی کہ میں جب بھی کسی انصاری کے ساتھ ہوں گا تو اس کی خدمت کروں گا۔ ابن مثنیٰ اور ابن بشار نے اپنی اپنی حدیث میں مزید یہ بیان کیا، (ابن مثنیٰ نے کہا) حضرت جریر رضی اللہ عنہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے بڑے تھے ابن بشار نے کہا: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے عمر میں زیادہ تھے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں ایک سفر میں جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی معیت میں نکلا اور وہ میری خدمت کرتے تھے،میں نے ان سے کہا،ایسا نہ کیجئے تو انہوں نے جواب دیا،میں نے انصار کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک کام(محبت وخدمت کرتے)دیکھا ہے،(اس لیے میں نے) قسم اُٹھائی ہے کہ میں ان میں سے جس کابھی رفیق سفر بنوں گا،اس کی خدمت کروں گا۔"ابن بشار کہتے ہیں،حضرت جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےعمر رسیدہ تھے،ایک روایت میں ہے،جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ،انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےبڑے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2513

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6428  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا،
جو انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھتا ہے اور آپ کے طریقہ کو اپناتا ہے،
وہ قابل تعظیم ہے،
صحابہ کرام انصار کی اس لیے تعظیم کرتے تھے کہ وہ آپ سے محبت کرتے تھے،
وہ آپ کے خدمت گزار تھے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6428   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.