الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
15. باب تَحْرِيمِ الظُّلْمِ:
15. باب: ظلم کرنا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 6576
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا داود يعني ابن قيس ، عن عبيد الله بن مقسم ، عن جابر بن عبد الله ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " اتقوا الظلم، فإن الظلم ظلمات يوم القيامة، واتقوا الشح، فإن الشح اهلك من كان قبلكم حملهم على ان سفكوا دماءهم واستحلوا محارمهم ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ قَيْسٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " اتَّقُوا الظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَاتَّقُوا الشُّحَّ، فَإِنَّ الشُّحَّ أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ حَمَلَهُمْ عَلَى أَنْ سَفَكُوا دِمَاءَهُمْ وَاسْتَحَلُّوا مَحَارِمَهُمْ ".
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ظلم سے بچو، کیونکہ ظلم قیامت کے دن (دلوں پر چھانے والی) ظلمتیں ہوں گی۔ بخل اور ہوس سے بچو، کیونکہ تم سے پہلے لوگوں کو بخل و ہوس نے ہلاک کر دیا، اسی نے ان کو اکسایا تو انہوں نے اپنے (ایک دوسرے کے) خون بہائے اور اپنی حرمت والی چیزوں کو حلال کر لیا۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ظلم سے بچو،کیونکہ ظلم قیامت کے روز تاریکیاں بنے گا اور حرص وآرزو سے بچو،کیونکہ حرص نے تم سے پہلے لوگوں کو تباہ کردیا،انہیں باہمی خون ریزی اور حرام کردہ اشیاء کے حلال سمجھنے پر آمادہ کیا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2578

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6576  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
الظلم ظلمات:
آخرت میں جب انسان نور اور روشنی کا محتاج ہو گا۔
ظلم اور حق تلفی تاریکیوں کا سبب بنے گا،
یا شدائد و مشکلات کا باعث ہو گا،
جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ان سے پوچھو:
من ينجيهم من ظلمات البروالبحر،
تمہیں خشکی اور سمندر کے مصائب و شدائد سے کون نجات دیتا ہے،
اس لیے سزا اور عقوبات بھی معنی ہو سکتا ہے۔
(2)
الشح:
حرص و آرزو،
جو چیز حاصل نہیں ہے اس کی خواہش اور لالچ کرنا۔
اور بخل،
جو چیز حاصل ہے اس کو روکے رکھنا،
موقع و محل پر خرچ نہ کرنا۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے مال و دولت کی حرص و لالچ اور مفادات کی اسیری،
باہمی خون ریزی اور حرام اشیاء کی حلت پر آمادہ کرتی ہے،
جس سے دنیا بھی تباہ ہوتی ہے اور آخرت میں بھی یہ چیز ہلاکت و تباہی کا باعث بنے گی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6576   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.