علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1279
´برے اخلاق و عادات سے ڈرانے اور خوف دلانے کا بیان`
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” ظلم قیامت کے روز بہت سی تاریکیوں اور اندھیروں کا باعث ہے۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1279»
تخریج: «أخرجه البخاري، المظالم، باب الظلم ظلمات يوم القيامة، حديث:2447، ومسلم، البر والصلة، باب تحريم الظلم، حديث:2579.»
تشریح:
اس حدیث میں خبردار کیا گیا ہے کہ جو شخص اس دنیا میں ظلم کرے گا وہ قیامت کے روز بہت سے اندھیروں میں بھٹکتا پھرے گا۔
اور یہ ظلم اپنی تمام اقسام پر مشتمل ہے‘ خواہ جان پر ہو‘ مال میں ہو‘ کسی کی عزت و آبرو پر ہو‘ حقوق اللہ میں ہو یا حقوق العباد میں‘ حرام ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1279