الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
44. باب اسْتِحْبَابِ الشَّفَاعَةِ فِيمَا لَيْسَ بِحَرَامٍ:
44. باب: اچھے کام میں سفارش کرنا مستجب ہے۔
حدیث نمبر: 6691
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا علي بن مسهر ، وحفص بن غياث ، عن بريد بن عبد الله ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اتاه طالب حاجة اقبل على جلسائه، فقال: " اشفعوا فلتؤجروا وليقض الله على لسان نبيه ما احب ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، وَحَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ طَالِبُ حَاجَةٍ أَقْبَلَ عَلَى جُلَسَائِهِ، فَقَالَ: " اشْفَعُوا فَلْتُؤْجَرُوا وَلْيَقْضِ اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ مَا أَحَبَّ ".
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی ضرورت مند آتا تو آپ اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور فرماتے: "تم (ابھی اس کی) شفاعت کرو، تمہیں بھی اجر دیا جائے گا اور اللہ تعالیٰ اپنے نبی کی زبان سے وہی فیصلہ جاری کرائے گا جو اس کو پسند ہو گا۔"
حضرت ابو موسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی ضرورت مند آتا، آپ اپنے ساتھیوں کی طرف متوجہ ہو کر فرماتے۔" سفارش کر کے،اجرکماؤ، اللہ اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے وہی فیصلہ کروائے گا، جو اسے پسند ہو گا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2627
   صحيح البخاري7476عبد الله بن قيساشفعوا فلتؤجروا ويقضي الله على لسان رسوله ما شاء
   صحيح البخاري6028عبد الله بن قيساشفعوا فلتؤجروا وليقض الله على لسان رسوله ما شاء
   صحيح البخاري1432عبد الله بن قيساشفعوا تؤجروا ويقضي الله على لسان نبيه ما شاء
   صحيح مسلم6691عبد الله بن قيساشفعوا فلتؤجروا وليقض الله على لسان نبيه ما أحب
   جامع الترمذي2672عبد الله بن قيساشفعوا ولتؤجروا وليقض الله على لسان نبيه ما شاء
   سنن أبي داود5131عبد الله بن قيساشفعوا إلي لتؤجروا وليقض الله على لسان نبيه ما شاء
   سنن النسائى الصغرى2557عبد الله بن قيساشفعوا تشفعوا ويقضي الله على لسان نبيه ما شاء
   مسندالحميدي789عبد الله بن قيساشفعوا إلي فلتؤجروا، وليقض الله على لسان نبيه ما شاء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2672  
´بھلائی کا راستہ بتانے والا بھلائی کرنے والے کی طرح ہے۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شفاعت (سفارش) کرو تاکہ اجر پاؤ، اللہ اپنے نبی کی زبان سے نکلی ہوئی جس بات (جس سفارش) کو بھی چاہتا ہے پورا کر دیتا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب العلم/حدیث: 2672]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی اگرکوئی رسول اللہ ﷺ سے اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے چیز مانگتا ہے اور تم سمجھتے ہوکہ حقیقت میں یہ شخص ضرورت مند ہے تو تم اس کے حق میں سفارش کے طورپر دوکلمہ خیر کہہ دو،
تو تمہیں بھی اس کلمہ خیر کہہ دینے کا ثواب ملے گا،
لیکن یہ بات یاد رہے کہ اس میں جس سفارش کی ترغیب دی گئی ہے،
وہ ایسے امور کے لیے ہے جو حلال اور مباح ہیں،
حرام یا شرعی حد کو ساقط کرنے کے لیے سفارش کی اجازت نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2672   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6691  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
اگر کسی انسان کے بس میں ہو کہ وہ اپنی عزت و احترام یا مقام و مرتبہ کی بنا پر کسی کی جائز کام میں سفارش کر سکتا ہے،
وہ عام لوگوں سے،
یا عہدہ اور منصب والوں سے کسی کا جائز کام کروا سکتا ہے،
کسی مصیبت سے چھڑا سکتا ہے تو اسے سفارش کر کے ثواب حاصل کرنا چاہیے،
سفارش قبول ہو یا نہ ہو،
اس کو ثواب مل جائے گا،
کیونکہ ہر صورت میں سفارش کا ماننا ضروری نہیں ہے،
اس میں بھی مصالح اور حکمتوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6691   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.