الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
The Book of Paradise, its Description, its Bounties and its Inhabitants
7. باب فِي صِفَاتِ الْجَنَّةِ وَأَهْلِهَا وَتَسْبِيحِهِمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا:
7. باب: جنت اور اہل جنت کی صفات اور ان کی صبح و شام کی تسبیحات کا بیان۔
Chapter: The Attributes Of Paradise And Its People, And Their Glorifying Allah Every Morning And Evening
حدیث نمبر: 7152
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم واللفظ لعثمان، قال عثمان: حدثنا، وقال إسحاق: اخبرنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " إن اهل الجنة ياكلون فيها ويشربون، ولا يتفلون، ولا يبولون، ولا يتغوطون، ولا يمتخطون "، قالوا: فما بال الطعام؟، قال: " جشاء ورشح كرشح المسك يلهمون التسبيح والتحميد كما تلهمون النفس "،حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعُثْمَانَ، قَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا، وقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ يَأْكُلُونَ فِيهَا وَيَشْرَبُونَ، وَلَا يَتْفُلُونَ، وَلَا يَبُولُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ، وَلَا يَمْتَخِطُونَ "، قَالُوا: فَمَا بَالُ الطَّعَامِ؟، قَالَ: " جُشَاءٌ وَرَشْحٌ كَرَشْحِ الْمِسْكِ يُلْهَمُونَ التَّسْبِيحَ وَالتَّحْمِيدَ كَمَا تُلْهَمُونَ النَّفَسَ "،
جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابو سفیان سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا، "اہل جنت وہاں کھائیں گے پئیں گے۔لیکن نہ اس میں تھوکیں گے نہ پیشاب کریں گے، نہ رفع حاجت کریں گے اور نہ ناک سنکیں گے۔"انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے پوچھا: پھر ان کے کھانے کا کیا بنے گا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک ذکاء (آئےگی) اور کستوری کے پسینے کی طرح پسینہ آئے گا۔ان کو تسبیح اور حمد (کے نغمے) اسی طرح (فطرت کے اندر) الہام کردیے جائیں گے۔جس طرح سانس کو الہام (کر کے ان کی فطرت میں شامل) کردیا جاتاہے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:"اہل جنت،جنت میں کھائیں گے بھی اور پئیں گے بھی لیکن نہ تو انہیں تھوک آئے گا اور نہ پیشاب اور پاخانہ ہو گا اور نہ وہ ناک صاف کریں گے۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا تو کھانے کا کیا ہو گا؟آپ نے فرمایا:"ڈکار ہو گی اور کستوری کے پسینہ کی طرح پسینہ ہوگا، یعنی غذا ڈکار اور پسینہ سے ہضم ہو جائے گی اور بس، اللہ کی تسبیح و تحمید ان کی زبانوں پر اس طرح جاری ہو گی، جس طرح سانس جاری رکھا جاتا ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2835

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7152  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جنت میں کھانا اور جنتی غذا اس قدر لطیف ہوگی کہ خوش گوار ڈکار اور پسینہ کے راستہ سےمعدہ خالی اور ہلکا ہو جایا کرے گا اور جسم میں کسی قسم کا فضلہ پیدا نہیں ہوگا،
جس کے خارج کرنے کی ضرورت پیش آئے اور سانس کی طرح ہر دم تسبیح و تحمید زبانوں پر جاری رہے گا،
کسی قسم کی کلفت و مشقت اور توجہ یا اہتمام کی ضرورت نہیں ہوگی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7152   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.