الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
فتنے اور علامات قیامت
18. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَتَمَنَّى أَنْ يَكُونَ مَكَانَ الْمَيِّتِ مِنَ الْبَلاَءِ:
18. باب: قیامت کے قریب فتنوں کی وجہ سے انسان کا قبرستان سے گزرتے ہوئے موت کی تمنا کرنا۔
حدیث نمبر: 7304
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبد الله بن عمر بن ابان ، وواصل بن عبد الاعلى ، قالا: حدثنا محمد بن فضيل ، عن ابي إسماعيل الاسلمي ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " والذي نفسي بيده لا تذهب الدنيا حتى ياتي على الناس يوم لا يدري القاتل فيم قتل، ولا المقتول فيم قتل "، فقيل: كيف يكون ذلك؟، قال: " الهرج القاتل والمقتول في النار "، وفي رواية ابن ابان، قال هو يزيد بن كيسان: عن ابي إسماعيل، لم يذكر الاسلمي.وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبَانَ ، وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ أَبِي إِسْمَاعِيلَ الْأَسْلَمِيِّ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّى يَأْتِيَ عَلَى النَّاسِ يَوْمٌ لَا يَدْرِي الْقَاتِلُ فِيمَ قَتَلَ، وَلَا الْمَقْتُولُ فِيمَ قُتِلَ "، فَقِيلَ: كَيْفَ يَكُونُ ذَلِكَ؟، قَالَ: " الْهَرْجُ الْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ "، وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبَانَ، قَالَ هُوَ يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ: عَنْ أَبِي إِسْمَاعِيلَ، لَمْ يَذْكُرْ الْأَسْلَمِيَّ.
عبداللہ بن عمر بن ابان اور واصل بن عبدالاعلیٰ نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں محمد بن فضیل نے ابو اسماعیل اسلمی سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابو حازم سے اور انھوں نے حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!دنیا ختم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگوں پر ایسا دن آجائے جس میں قاتل کو یہ معلوم نہ ہو کہ اس نے کیوں قتل کیا اور مقتول کو یہ پتہ نہ ہو کہ اسے کیوں قتل کیا گیا۔"عرض کی گئی یہ کیسے ہوگا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"اندھا دھند خونریزی ہوگی، قاتل اور مقتول دونوں (جہنم کی) آگ میں جائیں گے۔" ابن ابان کی روایت میں (اس طرح) ہے: کہا: وہ یزید بن کیسان ہے (جس کے بارے میں کہا گیا ہے) ابو اسماعیل سے روایت ہے (اس کا پورا نام ابو اسماعیل یزید بن کیسان ہے) انھوں نے (اس کی نسبت) "اسلمی" کا ذکر نہیں کیا۔
امام صاحب عبد اللہ بن عمر بن ابان اور واصل بن عبدالاعلیٰ سے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہےاس کی قسم! دنیا فنا نہیں ہو گی،حتی کہ لوگوں پر ایسا وقت آئے گا،قاتل کو پتہ نہیں ہوگا، اس نے قتل کیوں کیا ہے اور نہ مقتول کوعلم ہوگا،اسے کیوں قتل کیا گیا ہے:" تو پوچھا گیا، یہ کیوں کر ہو گا؟آپ نے فرمایا:"قتل وغارت عام ہوگی، قاتل اور مقتول دونوں دوزخی ہوں گے۔"(کیونکہ دونوں ایک دوسرے کے قتل کے درپے تھے) ابن ابان کی روایت میں ہے، ابو اسماعیل سے مراد یزید بن کیسان ہے اور اس نے ابو اسماعیل کے بعد اسلمی نہیں کہا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2908


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.