الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
122. باب مَا جَاءَ فِي وَقْتِ النُّفَسَاءِ
122. باب: نفاس کی مدت کا بیان۔
Chapter: What Has Been Narrated Regarding The Time (Limit) Of Post-Partum Bleeding.
حدیث نمبر: 312
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا الحسن بن يحيى، اخبرنا محمد بن حاتم يعني حبي، حدثنا عبد الله بن المبارك، عن يونس بن نافع، عن كثير بن زياد، قال:حدثتني الازدية يعني مسة، قالت: حججت فدخلت على ام سلمة، فقلت: يا ام المؤمنين، إن سمرة بن جندب يامر النساء يقضين صلاة المحيض،فقالت:" لا يقضين، كانت المراة من نساء النبي صلى الله عليه وسلم تقعد في النفاس اربعين ليلة، لا يامرها النبي صلى الله عليه وسلم بقضاء صلاة النفاس"، قال محمد يعني ابن حاتم: واسمها مسة تكنى ام بسة، قال ابو داود: كثير بن زياد كنيته ابو سهل.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ يَعْنِي حُبِّي، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ:حَدَّثَتْنِي الْأَزْدِيَّةُ يَعْنِي مُسَّةَ، قَالَتْ: حَجَجْتُ فَدَخَلْتُ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ، فَقُلْتُ: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، إِنَّ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍ يَأْمُرُ النِّسَاءَ يَقْضِينَ صَلَاةَ الْمَحِيضِ،فَقَالَتْ:" لَا يَقْضِينَ، كَانَتْ الْمَرْأَةُ مِنْ نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقْعُدُ فِي النِّفَاسِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً، لَا يَأْمُرُهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَضَاءِ صَلَاةِ النِّفَاسِ"، قَالَ مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ حَاتِمٍ: وَاسْمُهَا مُسَّةُ تُكْنَى أُمَّ بُسَّةَ، قَالَ أَبُو دَاوُد: كَثِيرُ بْنُ زِيَادٍ كُنْيَتُهُ أَبُو سَهْلٍ.
مسہازدیہ (ام بسہ) سے روایت ہے کہ میں حج کو گئی تو ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں حاضر ہوئی، میں نے ان سے کہا: اے ام المؤمنین! سمرہ بن جندب عورتوں کو حیض کی نمازیں قضاء کرنے کا حکم دیتے ہیں، اس پر انہوں نے کہا: وہ قضاء نہ کریں (کیونکہ) عورت جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے ہوتی ۱؎ حالت نفاس میں چالیس دن تک بیٹھی رہتی تھی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسے نفاس کی نماز قضاء کرنے کا حکم نہیں دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18288) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس سے صرف ازواج مطہرات ہی مراد نہیں ہیں بلکہ یہ عام ہے اس میں بیٹیاں، لونڈیاں اور خاندان اور رشتہ کی عورتیں بھی داخل ہیں۔

Al-Azdiyyah, viz. Mussah, said: I performed Hajj and came to Umm Salamah and said (to her): Mother of the believers, Samurah bin Jundub commands women to complete the prayers abandoned during their menstrual period. She said: They should not do so. The wives of the Prophet ﷺ would refrain (from prayer) for forty nights (i. e. days) during the course of bleeding after child birth. The Prophet ﷺ would not command them to complete the prayers abandoned during the period of bleeding. Muhammad bin Hatim said: The name of Al-Azdiyyah is Mussah and her patronymic name is Umm Busrah. Abu Dawud said: The patronymic names of Kathir bin Ziyad s Abu Sahl.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 312


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
انظر الحديث السابق
   سنن أبي داود312هند بنت حذيفةالمرأة من نساء النبي تقعد في النفاس أربعين ليلة لا يأمرها النبي بقضاء صلاة النفاس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 312  
´نفاس کی مدت کا بیان۔`
مسہازدیہ (ام بسہ) سے روایت ہے کہ میں حج کو گئی تو ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں حاضر ہوئی، میں نے ان سے کہا: اے ام المؤمنین! سمرہ بن جندب عورتوں کو حیض کی نمازیں قضاء کرنے کا حکم دیتے ہیں، اس پر انہوں نے کہا: وہ قضاء نہ کریں (کیونکہ) عورت جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے ہوتی ۱؎ حالت نفاس میں چالیس دن تک بیٹھی رہتی تھی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسے نفاس کی نماز قضاء کرنے کا حکم نہیں دیتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 312]
312. اردو حاشیہ:
 جب نفاس کے اس قدر طویل ایام نمازوں کی قضا نہیں دی جاتی تو ایسے ہی حیض کا مسئلہ بھی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 312   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.