الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
46. باب فِي الصَّلاَةِ تُقَامُ وَلَمْ يَأْتِ الإِمَامُ يَنْتَظِرُونَهُ قُعُودًا
46. باب: اقامت کے بعد امام مسجد نہ پہنچے تو لوگ بیٹھ کر امام کا انتظار کریں۔
Chapter: People Sitting After The Iqamah While Waiting For The Imam If He Has Not Come.
حدیث نمبر: 543
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن علي بن سويد بن منجوف السدوسي، حدثنا عون بن كهمس، عن ابيه كهمس، قال: قمنا إلى الصلاة بمنى والإمام لم يخرج فقعد بعضنا، فقال لي شيخ من اهل الكوفة: ما يقعدك؟ قلت: ابن بريدة، قال: هذا السمود؟ فقال لي الشيخ، حدثني عبد الرحمن بن عوسجة، عن البراء بن عازب، قال: كنا نقوم في الصفوف على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم طويلا قبل ان يكبر، قال: وقال:" إن الله وملائكته يصلون على الذين يلون الصفوف الاول، وما من خطوة احب إلى الله من خطوة يمشيها يصل بها صفا".
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مَنْجُوفٍ السَّدُوسِيُّ، حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ كَهْمَسٍ، عَنْ أَبِيهِ كَهْمَسٍ، قَالَ: قُمْنَا إِلَى الصَّلَاةِ بِمِنًى وَالْإِمَامُ لَمْ يَخْرُجْ فَقَعَدَ بَعْضُنَا، فَقَالَ لِي شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ: مَا يُقْعِدُكَ؟ قُلْتُ: ابْنُ بُرَيْدَةَ، قَالَ: هَذَا السُّمُودُ؟ فَقَالَ لِي الشَّيْخُ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْسَجَةَ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: كُنَّا نَقُومُ فِي الصُّفُوفِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَوِيلًا قَبْلَ أَنْ يُكَبِّرَ، قَالَ: وَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الَّذِينَ يَلُونَ الصُّفُوفَ الْأُوَلَ، وَمَا مِنْ خُطْوَةٍ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ خُطْوَةٍ يَمْشِيهَا يَصِلُ بِهَا صَفًّا".
کہمس کہتے ہیں کہ ہم منیٰ میں نماز کے لیے کھڑے ہوئے، امام ابھی نماز کے لیے نہیں نکلا تھا کہ ہم میں سے کچھ لوگ بیٹھ گئے، تو کوفہ کے ایک شیخ نے مجھ سے کہا: تمہیں کون سی چیز بٹھا رہی ہے؟ میں نے ان سے کہا: ابن بریدہ کہتے ہیں: یہی «سمود» ۱؎ ہے، یہ سن کر مذکورہ شیخ نے مجھ سے کہا: مجھ سے عبدالرحمٰن بن عوسجہ نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ کے واسطہ سے بیان کیا ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں آپ کے تکبیر کہنے سے پہلے صفوں میں دیر تک کھڑے رہتے تھے ۲؎۔ براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ ان لوگوں پر رحمت نازل کرتا ہے اور اس کے فرشتے دعا کرتے ہیں، جو پہلی صفوں میں کھڑے ہوتے ہیں اور صف میں شامل ہونے کے لیے جو قدم اٹھایا جائے اس سے بہتر اللہ کے نزدیک کوئی قدم نہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود،(تحفة الأشراف: 1777) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں شیخ من أہل الکوفة مبہم راوی ہے)

وضاحت:
۱؎: امام کے انتظار میں کھڑے رہنے کو سمود کہتے ہیں جو منع ہے، ابراہیم نخعی سے مروی ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم سمود کو مکروہ سمجھتے تھے۔
۲؎: یہ حدیث ضعیف ہے اس لئے اس کو کسی صحیح حدیث کے مقابلہ میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔

Awn bin Kahmas reported on the authority of his father Kahmas: we stood for praying at Mina when the Imam had not come out. Some of us sat down (and I too). An old man from Kufah said to me: Why did you down? I said: Ibn Buraidah, this is Sumud (i. e., waiting for the Imam in the standing condition). The old man then narrated a tradition from Abdur-Rahman bin ‘Awaajah on the authority of al-Bara bin Azib: We would stand in rows during the time of the Messenger of Allah ﷺ for a long time before he pronounced Takbir. He further said; Allah, the Exalted and Mighty, sends blessings and the angles invoke blessings for those who are nearer to the front rows. No step is more liking to Allah than a step which one takes to join the row (of the prayer).
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 543


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
شيخ من أھل الكوفة لم أعرفه
وحديث (664،الأصل) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 33
   سنن النسائى الصغرى647براء بن عازبالله وملائكته يصلون على الصف المقدم المؤذن يغفر له بمد صوته ويصدقه من سمعه من رطب ويابس وله مثل أجر من صلى معه
   سنن النسائى الصغرى812براء بن عازبلا تختلفوا فتختلف قلوبكم الله وملائكته يصلون على الصفوف المتقدمة
   سنن أبي داود664براء بن عازبلا تختلفوا فتختلف قلوبكم الله وملائكته يصلون على الصفوف الأول
   سنن أبي داود543براء بن عازبالله وملائكته يصلون على الذين يلون الصفوف الأول ما من خطوة أحب إلى الله من خطوة يمشيها يصل بها صفا
   سنن ابن ماجه997براء بن عازبالله وملائكته يصلون على الصف الأول
   المعجم الصغير للطبراني217براء بن عازبتراصوا في الصفوف ولا يتخللكم الشيطان كأولاد الحذف قيل وما أولاد الحذف قال ضأن سود تكون بأرض اليمن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 664  
´صفوں کو درست اور برابر کرنے کا بیان۔`
براء بن عازب رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفوں کے اندر ایک طرف سے دوسری طرف جاتے اور ہمارے سینوں اور مونڈھوں پر ہاتھ پھیرتے تھے (یعنی ہمارے سینوں اور مونڈھوں کو برابر کرتے تھے)، اور فرماتے تھے: (صفوں سے) آگے پیچھے مت ہونا، ورنہ تمہارے دل مختلف ہو جائیں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: اللہ تعالیٰ اگلی صفوں پر اپنی رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے ان کے دعائیں کرتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الصفوف /حدیث: 664]
664۔ اردو حاشیہ:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عملاً صفوں کو برابر کرنا کرانا اس کے انتہائی تاکیدی عمل ہونے کی دلیل ہے۔ نیز چاہیے کہ امام ایسا ہو، جو صاحب علم، باعمل، باوقار اور باہیبت ہو اور خوش اخلاق بھی کہ دینی امور میں اپنے سے چھوٹوں اور بڑوں کی بالفعل اصلاح کر سکے۔ نوعمر، علم و عمل میں کوتاہ اور تنحواہ دار اماموں کے لیے اس انداز سے تعلیم و تربیت بالعموم مشکل ہوتی ہے۔ «والله المستعان»
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 664   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 647  
´اذان میں آواز بلند کرنے کا بیان۔`
براء بن عازب رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ پہلی صف والوں پر صلاۃ یعنی رحمت بھیجتا ہے اور فرشتے ان کے لیے صلاۃ بھیجتے یعنی ان کے حق میں دعا کرتے ہیں، اور مؤذن کو جہاں تک اس کی آواز پہنچتی ہے بخش دیا جاتا ہے، اور خشک وتر میں سے جو بھی اسے سنتا ہے اس کی تصدیق کرتا ہے، اور اسے ان تمام کے برابر ثواب ملے گا جو اس کے ساتھ صلاۃ پڑھیں گے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الأذان/حدیث: 647]
647 ۔ اردو حاشیہ:
➊ مؤذن لوگوں کو نیکی کی طرف رہنمائی کرتا ہے، لہٰذا اسے ان کی نماز کے ثواب کے برابر حصہ ملے گا، بغیر اس کے کہ ان کے ثواب میں کوئی کمی ہو۔
ایمان کی تصدیق قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے یا اذان کے موقع پر۔
«یُصَلُّونَ» اللہ تعالیٰ رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ فرشتے واسطہ بنتے ہیں، یا فرشتے استغفار کرتے ہیں جس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ خصوصی رحمتیں نازل فرماتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 647   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 812  
´امام صفیں کیسے درست کرے؟`
براء بن عازب رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھوں اور سینوں پر ہاتھ پھیرتے ہوئے ۱؎ صفوں کے بیچ میں سے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک جاتے، اور فرماتے: اختلاف نہ کرو ۲؎ ورنہ تمہارے دل مختلف ہو جائیں ۳؎ نیز فرماتے: اللہ تعالیٰ اگلی صفوں پر اپنی رحمتیں نازل فرماتا ہے، اور اس کے فرشتے اس کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 812]
812 ۔ اردو حاشیہ:
➊ امام کا فرض ہے کہ صفوں کو درست کرے۔ اگرچہ آج کل ایک ہی سائز کی صفیں بچھی ہوتی ہیں اور قالین وغیرہ پر لائنیں لگی ہوتی ہیں جن کی مدد سے صف سیدھی کرنا بہت آسان ہوتا ہے مگر پھر بھی جہالت اور سستی کی بنا پر صفیں سیدھی کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔
➋ اگلی صفوں سے مراد ہر مسجد اور جماعت کی اگلی صف ہے۔ مساجد کی کثرت کی بنا پر جمع کا لفظ ذکرکیا ورنہ مراد صرف اگلی صف ہے۔ یا ایک سے زائد اگلی صفیں مراد ہو سکتی ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 812   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث997  
´پہلی صف کی فضیلت۔`
براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف والوں پر اپنی صلاۃ بھیجتا یعنی رحمت نازل فرماتا ہے، اور اس کے فرشتے صلاۃ بھیجتے یعنی اس کے حق میں دعا کرتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 997]
اردو حاشہ:
فائدہ:
نیکی کا ہر کام رحمت باری تعالیٰ کاباعث ہے۔
لیکن جن نیکیوں کے بارے میں خوشخبری دی گئی ہے ان کامقام زیادہ بلند اور ان کی اہمیت زیادہ ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 997   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.