الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
152. بَابُ وَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ
152. باب: رکوع میں دونوں ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھنے کا بیان۔
Chapter: Placing The Hands On The Knees (During Ruku’).
حدیث نمبر: 867
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة، عن ابي يعفور قال ابو داود واسمه وقدان، عن مصعب بن سعد، قال:" صليت إلى جنب ابي فجعلت يدي بين ركبتي، فنهاني عن ذلك فعدت، فقال: لا تصنع هذا، فإنا كنا نفعله فنهينا عن ذلك، وامرنا ان نضع ايدينا على الركب".
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ قَال أَبُو دَاوُد وَاسْمُهُ وَقْدَان، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ:" صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ أَبِي فَجَعَلْتُ يَدَيَّ بَيْنَ رُكْبَتَيَّ، فَنَهَانِي عَنْ ذَلِكَ فَعُدْتُ، فَقَالَ: لَا تَصْنَعْ هَذَا، فَإِنَّا كُنَّا نَفْعَلُهُ فَنُهِينَا عَنْ ذَلِكَ، وَأُمِرْنَا أَنْ نَضَعَ أَيْدِيَنَا عَلَى الرُّكَبِ".
مصعب بن سعد کہتے ہیں میں نے اپنے والد کے بغل میں نماز پڑھی تو میں نے (رکوع میں) اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں گھٹنوں کے بیچ میں کر لیے تو انہوں نے مجھے ایسا کرنے سے منع کیا، پھر میں نے دوبارہ ایسے ہی کیا تو انہوں نے کہا: تم ایسا نہ کیا کرو کیونکہ پہلے ہم بھی ایسا ہی کرتے تھے، پھر ہم کو ایسا کرنے سے روک دیا گیا اور ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں پر رکھیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 118 (790)، صحیح مسلم/المساجد 5 (535)، سنن الترمذی/الصلاة 80 (259)، سنن النسائی/الافتتاح 91(1033)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 17 (873)، تحفة الأشراف (3929)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/ 181، 182)، سنن الدارمی/الصلاة 68 (1341) (صحیح)» ‏‏‏‏

Musab b Saad said: I prayed by the side of my father. I put both of my hands between my knees (in bowing condition). He prohibited me from it. I then repeated; so he said: Do not do so, because we used to do so. But we were prohibited to do that, and commanded to put our hands on the knees.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 866


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (790) صحيح مسلم (535)

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 867  
´رکوع میں دونوں ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھنے کا بیان۔`
مصعب بن سعد کہتے ہیں میں نے اپنے والد کے بغل میں نماز پڑھی تو میں نے (رکوع میں) اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں گھٹنوں کے بیچ میں کر لیے تو انہوں نے مجھے ایسا کرنے سے منع کیا، پھر میں نے دوبارہ ایسے ہی کیا تو انہوں نے کہا: تم ایسا نہ کیا کرو کیونکہ پہلے ہم بھی ایسا ہی کرتے تھے، پھر ہم کو ایسا کرنے سے روک دیا گیا اور ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں پر رکھیں۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 867]
867۔ اردو حاشیہ:
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا یہ کہنا ہمیں حکم دیا گیا۔ یا ہمیں روک دیا گیا یہ سب مرفوع احادیث کے معنی میں آتے ہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ اور کوئی نہ تھا جو انہیں ایسی ہدایات دیتا۔
➊ رکوع میں تطبیق یعنی گھٹنوں کے درمیان ہاتھ دے کر کھڑے ہونا منسوخ عمل ہے، صرف حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ چند ایک صحابہ ہی اس پر عمل کرتے رہے تھے، جیسے کہ اگلی حدیث میں آ رہا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 867   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.