الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
188. باب الإِشَارَةِ فِي التَّشَهُّدِ
188. باب: تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Pointing (With The Finger) During The Tashah-hud.
حدیث نمبر: 988
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن عبد الرحيم البزاز، حدثنا عفان، حدثنا عبد الواحد بن زياد، حدثنا عثمان بن حكيم، حدثنا عامر بن عبد الله بن الزبير، عن ابيه، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قعد في الصلاة جعل قدمه اليسرى تحت فخذه اليمنى وساقه، وفرش قدمه اليمنى ووضع يده اليسرى على ركبته اليسرى، ووضع يده اليمنى على فخذه اليمنى واشار باصبعه". وارانا عبد الواحد واشار بالسبابة.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَعَدَ فِي الصَّلَاةِ جَعَلَ قَدَمَهُ الْيُسْرَى تَحْتَ فَخْذِهِ الْيُمْنَى وَسَاقِهِ، وَفَرَشَ قَدَمَهُ الْيُمْنَى وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرَى عَلَى رُكْبَتِهِ الْيُسْرَى، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخْذِهِ الْيُمْنَى وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ". وَأَرَانَا عَبْدُ الْوَاحِدِ وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ.
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھتے تو اپنا بایاں پاؤں داہنی ران اور پنڈلی کے نیچے کرتے اور داہنا پاؤں بچھا دیتے اور بایاں ہاتھ اپنے بائیں گھٹنے پر رکھتے اور اپنا داہنا ہاتھ اپنی داہنی ران پر رکھتے اور اپنی انگلی سے اشارہ کرتے، عبدالواحد نے ہمیں شہادت کی انگلی سے اشارہ کر کے دکھایا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 21 (579)، سنن النسائی/التطبیق 99 (1162)، والسھو 35 (1271)، 39 (1276)، (تحفة الأشراف: 5263)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/3) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abdullah bin al-Zubair said: When the Messenger of Allah ﷺ sat during the prayer ( at the tashahhud), he placed his left foot under his right thigh and shin and spread his right foot and placed his left hand on his left knee and placed his right hand on his right thigh, and he pointed with his forefinger.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 983


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (579)
   سنن النسائى الصغرى1276عبد الله بن الزبيرإذا قعد في التشهد وضع كفه اليسرى على فخذه اليسرى أشار بالسبابة لا يجاوز بصره إشارته
   صحيح مسلم1307عبد الله بن الزبيرإذا قعد في الصلاة جعل قدمه اليسرى بين فخذه وساقه وفرش قدمه اليمنى ووضع يده اليسرى على ركبته اليسرى ووضع يده اليمنى على فخذه اليمنى أشار بإصبعه
   صحيح مسلم1308عبد الله بن الزبيرإذا قعد يدعو وضع يده اليمنى على فخذه اليمنى ويده اليسرى على فخذه اليسرى أشار بإصبعه السبابة ووضع إبهامه على إصبعه الوسطى ويلقم كفه اليسرى ركبته
   سنن أبي داود988عبد الله بن الزبيرإذا قعد في الصلاة جعل قدمه اليسرى تحت فخذه اليمنى وساقه وفرش قدمه اليمنى ووضع يده اليسرى على ركبته اليسرى ووضع يده اليمنى على فخذه اليمنى أشار بأصبعه
   سنن أبي داود990عبد الله بن الزبيرلا يجاوز بصره إشارته
   مسندالحميدي903عبد الله بن الزبيررأى رسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو في الصلاة هكذا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ ابو يحييٰ نورپوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 990  
´تشہد میں نظر`
«. . . عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: لَا يُجَاوِزُ بَصَرُهُ إِشَارَتَهُ . . .»
. . . اس طریق سے بھی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے یہی حدیث مروی ہے، اس میں ہے: آپ کی نظر اشارہ سے آگے نہیں بڑھتی تھی . . . [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /باب الإِشَارَةِ فِي التَّشَهُّدِ: 990]
تخریج الحدیث:
[مسند الإمام أحمد: 3/4، سنن أبى داؤد: 990، سنن النسائي: 1276، وسنده حسن]
↰ محمد بن عجلان اگرچہ مدلس ہیں، لیکن مسند احمد میں انہوں نے اپنے سماع کی تصریح کر رکھی ہے۔
نیز اس حدیث کی اصل صحیح مسلم [579] میں بھی موجود ہے۔
اس حدیث کو امام ابن خزیمہ [718]، امام ابوعوانہ [2018] اور امام ابن حبان [1944] رحمہم اللہ نے صحیح قرار دیا ہے۔
   ماہنامہ السنہ جہلم، شمارہ 61-66، حدیث\صفحہ نمبر: 49   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 990  
´تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔`
اس طریق سے بھی عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے: آپ کی نظر اشارہ سے آگے نہیں بڑھتی تھی اور حجاج کی حدیث (یعنی پچھلی حدیث) زیادہ مکمل ہے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 990]
990۔ اردو حاشیہ:
نماز میں بالعموم نظر مقام سجدہ پر ہونی چاہیے مگر تشہد میں انگلی پر ہو۔ تعجب ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک حرکت کو کس دقت نظر سے ملاحظہ کیا اور امت تک پہنچایا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 990   
   الشيخ حافظ مبشر احمد رباني حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن نسائي 1276    
تشہد میں شہادت کی انگلی کا قبلہ رخ ہونا
------------------
سوال: کیا حالت نماز میں شہادت کی انگلی قبلہ رخ ہونی چاہیے اور نظر کا اس پر مرکوز ہونا کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے؟
جواب: عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹھ جاتے تو اپنی انگلی سے قبلہ رخ اشارہ کرتے اور اپنی نگاہ اسی پر رکھتے۔ [أبوعوانة، كتاب الصلاة: باب بيان الإشارة 2017، ابن خزيمة، كتاب الصلاة: باب الإشارة بالسبابة 719]
دوسری حدیث میں ہے:
یقیناًً نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب تشہد بیٹھ جاتے تو اپنا بایاں ہاتھ بائیں ران پر اور دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھتے اور شہادت والی انگلی سے اشارہ کرتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہ آپ کے اشارے سے تجاوز نہیں کرتی تھی۔ [أبوعوانة، كتاب الصلاة: باب الإشارة بالسبابة: 2018]
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ تشہد کی صورت میں شہادت کی انگلی اٹھا کر قبلہ رخ اشارہ کرنا اور نظر اس پر رکھنا مسنون ہے۔
   احکام و مسائل، حدیث\صفحہ نمبر: 193   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.