الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
12. باب صَلاَةِ الضُّحَى
12. باب: نماز الضحیٰ (چاشت کی نماز) کا بیان۔
Chapter: The Duha Prayer.
حدیث نمبر: 1289
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا داود بن رشيد، حدثنا الوليد، عن سعيد بن عبد العزيز، عن مكحول، عن كثير بن مرة ابي شجرة، عن نعيم بن همار، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" يقول الله عز وجل: يا ابن آدم، لا تعجزني من اربع ركعات في اول نهارك اكفك آخره".
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ أَبِي شَجَرَةَ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ هَمَّارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: يَا ابْنَ آدَمَ، لَا تُعْجِزْنِي مِنْ أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ فِي أَوَّلِ نَهَارِكَ أَكْفِكَ آخِرَهُ".
نعیم بن ہمار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اے ابن آدم! اپنے دن کے شروع کی چار رکعتیں ۱؎ ترک نہ کر کہ میں دن کے آخر تک تجھ کو کافی ہوں گا یعنی تیرا محافظ رہوں گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابوداود، سنن النسائی/ الکبری الصلاة 60 (466، 467)، (تحفة الأشراف: 11653)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/286، 287)، سنن الدارمی/الصلاة 150 (1492) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: علماء نے ان رکعتوں کو نماز الضحیٰ پر محمول کیا ہے۔

Narrated Nuaym ibn Hammar: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Allah, the Exalted, says: Son of Adam, do not be helpless in performing four rak'ahs for Me at the beginning of the day: I will supply what you need till the end of it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1284


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (1314)
وللحديث شاھد عند أحمد (4/201، 153 وسنده صحيح)
   سنن أبي داود1289نعيم بن همارابن آدم لا تعجزني من أربع ركعات في أول نهارك أكفك آخره

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1289  
´نماز الضحیٰ (چاشت کی نماز) کا بیان۔`
نعیم بن ہمار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اے ابن آدم! اپنے دن کے شروع کی چار رکعتیں ترک نہ کر کہ میں دن کے آخر تک تجھ کو کافی ہوں گا یعنی تیرا محافظ رہوں گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب التطوع /حدیث: 1289]
1289۔ اردو حاشیہ:
توضیح: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جوامع الکلم سے مشرف فرمایا گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں شروع دن سے مراد طلوع فجر ہو تو صبح کی نماز میں چار رکعتیں ہوتی ہیں۔ اور اس کا مفہوم اس حدیث کے موافق ہو گا جس میں ہے کہ جو صبح کی نماز پڑھ لے وہ اللہ کی امان میں آ گیا۔ [صحيح مسلم: 657]
اگر اس سے مراد دن کی ابتداء طلوع شمس ہو، تو اس میں نماز چاشت کی ترغیب ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1289   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.