الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
33. باب فِي حُقُوقِ الْمَالِ
33. باب: مال کے حقوق کا بیان۔
Chapter: The Rights Relating To Property.
حدیث نمبر: 1657
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ابو عوانة، عن عاصم بن ابي النجود، عن شقيق، عن عبد الله، قال:" كنا نعد الماعون على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم عارية الدلو والقدر".
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:" كُنَّا نَعُدُّ الْمَاعُونَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَارِيَةَ الدَّلْوِ وَالْقِدْرِ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہم ڈول اور دیگچی عاریۃً دینے کو «ماعون» ۱؎ میں شمار کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:9273)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الکبری/التفسیر (11701)، مسند احمد 387) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: عام استعمال کی ایسی چیزیں جنہیں عام طور پر لوگ ایک دوسرے سے عاریۃ لیتے رہتے ہیں۔

Narrated Abdullah ibn Masud: During the time of the Messenger of Allah ﷺ we used to consider ma'un (this of daily use) lending a bucket and cooking-pot.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1653


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   صحيح مسلم1485عبد الله بن مسعودهممت أن آمر رجلا يصلي بالناس ثم أحرق على رجال يتخلفون عن الجمعة بيوتهم
   سنن أبي داود1657عبد الله بن مسعودنعد الماعون على عهد رسول الله عارية الدلو والقدر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1657  
´مال کے حقوق کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہم ڈول اور دیگچی عاریۃً دینے کو «ماعون» ۱؎ میں شمار کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الزكاة /حدیث: 1657]
1657. اردو حاشیہ:
➊ سورت الماعون میں ہے۔(فَوَيْلٌ لِّلْمُصَلِّينَ ﴿٤﴾ الَّذِينَ هُمْ عَن صَلَاتِهِمْ سَاهُونَ ﴿٥﴾ الَّذِينَ هُمْ يُرَاءُونَ ﴿٦﴾ وَيَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ) ہلاکت ہے ان نمازیوں کےلئے جو اپنی نمازوں سے غافل ہیں۔ دکھلاوا کرتے ہیں اور برتنے کی چیزیں نہیں دیتے۔ یقیناً عام استعمال کی چیزیں لینا دینا معاشرتی زندگی کا لازمہ ہیں۔ اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین اسے مال کا شرعی حق سمجھتے تھے۔
➋ کھلے دل سے عام چیزیں عاریتاًدے دینا عمدہ اخلاق کی دلیل ہے۔مگر اس میں یہ نہیں کہ کوئی مانگے تانگے ہی سے گزر بسر شروع کردے۔ یہ سوچ ار عمل از حد پستی کا غماز ہے۔ہاں کبھی کوئی ضرورت پڑے تو عیب نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1657   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.