الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
The Book of Hajj
16. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْعَقِيقُ وَادٍ مُبَارَكٌ»:
16. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ وادی عقیق مبارک وادی ہے۔
(16) Chapter. The saying of the Prophet ﷺ: “Al-Aqiq is a blessed valley.”
حدیث نمبر: 1534
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا الحميدي، حدثنا الوليد وبشر بن بكر التنيسي، قالا: حدثنا الاوزاعي، قال: حدثني يحيى، قال: حدثني عكرمة، انه سمع ابن عباس رضي الله عنهما، يقول: إنه سمع عمر رضي الله عنه، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم بوادي العقيق، يقول:" اتاني الليلة آت من ربي، فقال: صل في هذا الوادي المبارك، وقل عمرة في حجة".حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ وَبِشْرُ بْنُ بَكْرٍ التِّنِّيسِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: إِنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَادِي الْعَقِيقِ، يَقُولُ:" أَتَانِي اللَّيْلَةَ آتٍ مِنْ رَبِّي، فَقَالَ: صَلِّ فِي هَذَا الْوَادِي الْمُبَارَكِ، وَقُلْ عُمْرَةً فِي حَجَّةٍ".
ہم سے ابوبکر عبداللہ حمیدی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ولید اور بشر بن بکر تنیسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے امام اوزاعی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے بیان کیا، انہوں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، ان کا بیان تھا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وادی عقیق میں سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ رات میرے پاس میرے رب کا ایک فرشتہ آیا اور کہا کہ اس مبارک وادی میں نماز پڑھ اور اعلان کر کہ عمرہ حج میں شریک ہو گیا۔

Narrated `Umar: In the valley of Al-`Aqiq I heard Allah's Apostle saying, "To night a messenger came to me from my Lord and asked me to pray in this blessed valley and to assume Ihram for Hajj and `Umra together. "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 609

   صحيح البخاري7343عبد الله بن عباسصل في هذا الوادي المبارك وقل عمرة وحجة
   صحيح البخاري2337عبد الله بن عباسصل في هذا الوادي المبارك وقل عمرة في حجة
   صحيح البخاري1534عبد الله بن عباسصل في هذا الوادي المبارك وقل عمرة في حجة
   سنن أبي داود1800عبد الله بن عباسصل في هذا الوادي المبارك وقال عمرة في حجة
   سنن ابن ماجه2976عبد الله بن عباسصل في هذا الوادي المبارك وقل عمرة في حجة
   مسندالحميدي19عبد الله بن عباس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2976  
´حج تمتع کا بیان۔`
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وادی عقیق ۱؎ میں فرماتے سنا: میرے پاس میرے رب کی طرف سے ایک آنے والا آیا، اور اس نے کہا: اس مبارک وادی میں نماز پڑھو اور کہو: یہ عمرہ ہے حج میں (یہ الفاظ دحیم کے ہیں)۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2976]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
آنے والے سے مراد فرشتہ ہے جس نے آ کر بتایا کہ حج کے ساتھ عمرے کی نیت بھی کر لیجیے۔

(2)
حج میں عمرہ داخل ہونے کا ایک مطلب یہ ہے کہ حج کے مہینوں میں عمرہ ادا کرنا جائز ہے۔
جب کہ اہل عرب اس کو جائز نہیں سمجھتے تھے۔
دوسرا مطلب یہ ہے کہ حج قران میں حج اور عمرے کے لیے ایک ہی احرام ایک ہی طواف اور ایک ہی سعی کافی ہے۔
یعنی حج کے اعمال ادا کرنے سے عمرے کے اعمال خود بخود ادا شدہ سمجھے جائیں گے۔
واللہ اعلم۔

(3)
وادی عتیق مدینہ کے قریب چار میل کے فاصلے پر واقع ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2976   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1800  
´حج قران کا بیان۔`
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: آج رات میرے پاس میرے رب عزوجل کی جانب سے ایک آنے والا (جبرائیل) آیا (آپ اس وقت وادی عقیق ۱؎ میں تھے) اور کہنے لگا: اس مبارک وادی میں نماز پڑھو، اور کہا: عمرہ حج میں شامل ہے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: ولید بن مسلم اور عمر بن عبدالواحد نے اس حدیث میں اوزاعی سے یہ جملہ «وقل عمرة في حجة» (کہو! عمرہ حج میں ہے) نقل کیا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح اس حدیث میں علی بن مبارک نے یحییٰ بن ابی کثیر سے «وقل عمرة في حجة» کا جملہ نقل ۲؎ کیا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1800]
1800. اردو حاشیہ: وادی عقیق مدینہ کے قریب چار میل کے فاصلے پر واقع ہے اور ذوالحلیفہ سے ہو کر گزرتی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1800   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1534  
1534. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کو وادی عقیق میں یہ فرماتے ہوئے سنا: آج رات میرے رب کی جانب سے ایک آنے والا آیا اور کہنے لگا کہ اس بابرکت وادی میں نماز پڑھیں اور کہیں کہ میں نے حج کے ساتھ عمرے کی بھی نیت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1534]
حدیث حاشیہ:
ایام حج میں عمرہ عہدجاہلیت میں سخت معیوب سمجھا جاتا تھا۔
اسلام نے اس غلط خیال کی بھی اصلاح کی اور اعلان کرایا کہ اب ایام حج میں عمرہ داخل ہوگیا۔
یعنی جاہلیت کا خیال باطل ہوا۔
ایام حج میں عمرہ کیاجاسکتاہے۔
اسی ليے تمتع کو افضل قرادیا گیا کہ اس میں حاجی پہلے عمرہ کر کے جاہلیت کی رسم کی بیج کنی کرتا ہے۔
پھر اس میں جو آسانیاں ہیں کہ یوم ترویہ تک احرام کھول کر آزادی مل جاتی ہے۔
یہ آسانی بھی اسلام کو مطلوب ہے۔
اسی ليے تمتع حج کی بہترین صورت ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1534   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1534  
1534. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کو وادی عقیق میں یہ فرماتے ہوئے سنا: آج رات میرے رب کی جانب سے ایک آنے والا آیا اور کہنے لگا کہ اس بابرکت وادی میں نماز پڑھیں اور کہیں کہ میں نے حج کے ساتھ عمرے کی بھی نیت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1534]
حدیث حاشیہ:
(1)
وادی عقیق مدینہ منورہ سے چھ میل کے فاصلے پر بقیع کے قریب ہے۔
کہتے ہیں کہ یمن کا بادشاہ تُبع جب مدینہ منورہ سے واپس ہوا تو اس وادی میں پڑاؤ کیا۔
اس کی زرخیزی، شادابی اور محل وقوع کو دیکھ کر کہنے لگا:
یہ تو کرہ ارض کا عقیق معلوم ہوتا ہے۔
اس وقت سے اس کا نام وادی عقیق ہے۔
(2)
واضح رہے کہ عقیق نامی ایک وادی مکہ مکرمہ میں بھی ہے لیکن اس سے مراد وہ وادی ہے جو مدینہ منورہ میں ذوالحلیفہ کے پاس ہے۔
(3)
ایام حج میں عمرہ کرنا قبل از اسلام سخت معیوب خیال کیا جاتا تھا۔
اسلام نے اس غلط خیال کی اصلاح کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ایام حج میں عمرہ کرنا جائز ہی نہیں بلکہ افضل ہے جیسا کہ حج تمتع اور حج قران میں کیا جاتا ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1534   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.