الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
62. باب الْخُطْبَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ بِعَرَفَةَ
62. باب: عرفات میں منبر پر خطبہ دینے کا بیان۔
Chapter: Delivering The Sermon On A Minbar At ’Arafah.
حدیث نمبر: 1916
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا عبد الله بن داود، عن سلمة بن نبيط، عن رجل من الحي، عن ابيه نبيط، انه" راى النبي صلى الله عليه وسلم واقفا بعرفة على بعير احمر يخطب".
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ نُبَيْطٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْحَيِّ، عَنْ أَبِيهِ نُبَيْطٍ، أَنَّهُ" رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاقِفًا بِعَرَفَةَ عَلَى بَعِيرٍ أَحْمَرَ يَخْطُبُ".
نبیط بن شریط رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو عرفات میں سرخ اونٹ پر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے دیکھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الحج 198 (3010)، 199 (3011)، (تحفة الأشراف: 11589)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 158(1286)، مسند احمد (4/ 305، 306) (صحیح)» ‏‏‏‏ (مؤلف کے علاوہ دوسروں کے یہاں سند میں «عن رجل» کا اضافہ نہیں ہے اور سلمہ کا اپنے والد سے سماع ثابت ہے اس لئے یہ حدیث صحیح ہے)

Narrated Nubayt: Nubayt had seen the Prophet ﷺ in Arafat.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1911


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (3010) ابن ماجه (1286)
رجل من الحي مجھول
والحديث الآتي (الأصل: 1917) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 74
   سنن أبي داود1916نبيط بن شريطواقفا بعرفة على بعير أحمر يخطب
   سنن ابن ماجه1286نبيط بن شريطيخطب على بعيره
   سنن النسائى الصغرى3010نبيط بن شريطيخطب على جمل أحمر بعرفة قبل الصلاة
   سنن النسائى الصغرى3011نبيط بن شريطيخطب يوم عرفة على جمل أحمر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1286  
´عیدین میں خطبے کا بیان۔`
نبیط رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے حج کیا اور کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے اونٹ پہ خطبہ دیتے ہوئے دیکھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1286]
اردو حاشہ:
فائده:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اس حدیث کے بعض حصے کے شواہد ابو داؤد میں ہیں۔
تاہم دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
تفصیل کے لئے دیکھئے: (الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد بن حنبل: 19، 18/31 وسنن ابن ماجة للدکتور بشار عواد، حدیث: 1286)
بنابریں روایت میں مذکور مسئلہ فی نفسہ درست ہے۔
واللہ أعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1286   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.