الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
66. باب التَّعْجِيلِ مِنْ جَمْعٍ
66. باب: مزدلفہ سے منیٰ جلدی واپس لوٹ جانے کا بیان۔
Chapter: Leaving Early From Jam’ (Al-Muzdalifah).
حدیث نمبر: 1941
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا الوليد بن عقبة، حدثنا حمزة الزيات، عن حبيب بن ابي ثابت، عن عطاء، عن ابن عباس، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقدم ضعفاء اهله بغلس ويامرهم يعني لا يرمون الجمرة حتى تطلع الشمس".
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عُقْبَةَ، حَدَّثَنَا حَمْزَةُ الزَّيَّاتُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَدِّمُ ضُعَفَاءَ أَهْلِهِ بِغَلَسٍ وَيَأْمُرُهُمْ يَعْنِي لَا يَرْمُونَ الْجَمْرَةَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر کے کمزور اور ضعیف لوگوں کو اندھیرے ہی میں منیٰ روانہ کر دیتے تھے اور انہیں حکم دیتے تھے کہ کنکریاں نہ مارنا جب تک کہ آفتاب نہ نکل آئے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/ الحج 222 (3067)، (تحفة الأشراف: 5888) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Abbas: The Messenger of Allah ﷺ used to send ahead the weak members of his family in darkness (to Mina), and command them not to throw pebbles at jamrahs until the sun rose.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1936


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
وللحديث شواھد حسن عند الطحاوي في مشكل الآثار (9/119 ح 3494 وسنده حسن) والبخاري (1678) وغيرھما
   صحيح البخاري1856عبد الله بن عباسبعثني أو قدمني النبي في الثقل من جمع بليل
   صحيح البخاري1677عبد الله بن عباسبعثني رسول الله من جمع بليل
   صحيح البخاري1678عبد الله بن عباسقدم النبي ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   صحيح مسلم3128عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم رسول الله في ضعفة أهله
   صحيح مسلم3127عبد الله بن عباسأنا ممن قدم رسول الله في ضعفة أهله
   صحيح مسلم3126عبد الله بن عباسبعثني رسول الله في الثقل من جمع بليل
   سنن أبي داود1941عبد الله بن عباسيقدم ضعفاء أهله بغلس لا يرمون الجمرة حتى تطلع الشمس
   سنن أبي داود1939عبد الله بن عباسقدم رسول الله ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   سنن ابن ماجه3026عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم رسول الله في ضعفة أهله
   سنن النسائى الصغرى3035عبد الله بن عباسأنا ممن قدم النبي ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   سنن النسائى الصغرى3036عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم النبي ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   سنن النسائى الصغرى3051عبد الله بن عباسأرسلني رسول الله في ضعفة أهله فصلينا الصبح بمنى ورمينا الجمرة
   بلوغ المرام620عبد الله بن عباسبعثني رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم في الثقل, او قال في الضعفة من جمع بليل
   مسندالحميدي468عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم في ضعفة أهله من المزدلفة إلى منى
   مسندالحميدي469عبد الله بن عباس
   مسندالحميدي470عبد الله بن عباسأبني لا ترموا جمرة العقبة حتى تطلع الشمس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1941  
´مزدلفہ سے منیٰ جلدی واپس لوٹ جانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر کے کمزور اور ضعیف لوگوں کو اندھیرے ہی میں منیٰ روانہ کر دیتے تھے اور انہیں حکم دیتے تھے کہ کنکریاں نہ مارنا جب تک کہ آفتاب نہ نکل آئے۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1941]
1941. اردو حاشیہ: دسویں تاریخ کو رمی جمرہ کامسنون وقت سورج طلوع ہونے کے بعد ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1941   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1939  
´مزدلفہ سے منیٰ جلدی واپس لوٹ جانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں بھی ان لوگوں میں سے تھا جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر کے لوگوں میں سے کمزور جان کر مزدلفہ کی رات کو پہلے بھیج دیا تھا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1939]
1939. اردو حاشیہ: خواتین بچے مریض بوڑھے اور کمزور افراد کے لیے رخصت ہے کہ وہ مزدلفہ سے فجر کی نماز سے پہلے ہی منی کو روانہ ہو جائیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1939   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 620  
´حج کا طریقہ اور دخول مکہ کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافروں کے سامان کے ساتھ (یا فرمایا) کہ کمزوروں کے ساتھ رات ہی کو مزدلفہ سے (منیٰ کی جانب) بھیج دیا تھا۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 620]
620 لغوی تشریح: «في الثقل» «الثقل» کی ثا اور قاف دونوں پر فتحہ ہے۔ سامان مسافر۔
«الضعفة» ضاد، عین اور فا، پر فتحہ ہے۔ ضعیف کی جمع ہے۔ اس سے مراد خواتین، بچے اور خادم وغیرہ ہیں۔
«من جمع» مزدلفہ سے منیٰ کی طرف جانے کے لیے۔
«بليل» رات کے وقت۔

فوائد و مسائل:
➊ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ کمزور حضرات کے لئے مزدلفہ میں پوری رات گزارے بغیر ہی منیٰ کی جانب روانگی کی رخصت ہے اور باقی لوگوں کے لئے مزدلفہ سے نماز فجر سے پہلے واپس روانہ ہونا جائز نہیں۔
➋ طیبی کی رائے یہ ہے کہ کمزور ضعیف حضرات کو ہجوم کی زحمت اور تکلیف سے بچنے کی غرض سے پہلے بھیج دینا مستحب ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 620   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.