الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
29. باب فِي النُّورِ يُرَى عِنْدَ قَبْرِ الشَّهِيدِ
29. باب: شہید کی قبر پر دکھائی دینے والی روشنی کا بیان۔
Chapter: Regarding The Visible Light At The Martyr’s Grave.
حدیث نمبر: 2523
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن عمرو الرازي، حدثنا سلمة يعني ابن الفضل، عن محمد بن إسحاق، حدثني يزيد بن رومان، عن عروة، عن عائشة، قالت: لما مات النجاشي كنا نتحدث انه لا يزال يرى على قبره نور.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا مَاتَ النَّجَاشِيُّ كُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّهُ لَا يَزَالُ يُرَى عَلَى قَبْرِهِ نُورٌ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب نجاشی کا انتقال ہو گیا تو ہم کہا کرتے تھے کہ ان کی قبر پر ہمیشہ روشنی دکھائی دیتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17356) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی سلمہ روایت میں بہت غلطیاں کرتے تھے)

Narrated Aishah, Ummul Muminin: When Negus died, we were told that a light would be seen perpetually at his grave.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2517


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (5947)
أخرجه ابن ھشام في السيرة (1/364 بتحقيقي)

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2523  
´شہید کی قبر پر دکھائی دینے والی روشنی کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب نجاشی کا انتقال ہو گیا تو ہم کہا کرتے تھے کہ ان کی قبر پر ہمیشہ روشنی دکھائی دیتی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2523]
فوائد ومسائل:
اس روایت کو ہمارے فاضل محقق نے حسن قرار دیا ہے۔
لیکن شیخ البانی کے نزدیک ضعیف ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2523   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.