الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
120. باب فِي النَّهْىِ عَنِ الْمُثْلَةِ
120. باب: مثلہ (ناک، کان کاٹنے) کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: Regarding The Prohibtion Of Mutilation.
حدیث نمبر: 2666
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن عيسى، وزياد بن ايوب، قالا: حدثنا هشيم، اخبرنا مغيرة، عن شباك، عن إبراهيم، عن هني بن نويرة، عن علقمة، عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اعف الناس قتلة اهل الإيمان".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، قَالَا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا مُغِيرَةُ، عَنْ شِبَاكٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هُنَيِّ بْنِ نُوَيْرَةَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَعَفُّ النَّاسِ قِتْلَةً أَهْلُ الْإِيمَانِ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سب سے بہتر قتل کرنے والے صاحب ایمان لوگ ہیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الدیات30 (2682)، (تحفة الأشراف: 9476)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/393) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ہُنّی لین الحدیث ہیں)

وضاحت:
۱؎: یعنی وہ قتل اچھے طریقے سے کرتے ہیں زیادتی نہیں کرتے مثلاً مثلہ وغیرہ نہیں کرتے۔

Narrated Abdullah ibn Masud: The Prophet ﷺ said: The most merciful of the people in respect of killing are believers (in Allah).
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2660


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (2681،2682)
مغيرة و إبراهيم النخعي عنعنا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 97
   سنن أبي داود2666عبد الله بن مسعودأعف الناس قتلة أهل الإيمان
   سنن ابن ماجه2681عبد الله بن مسعودأعف الناس قتلة أهل الإيمان
   سنن ابن ماجه2682عبد الله بن مسعودأعف الناس قتلة أهل الإيمان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2682  
´قاتلوں میں اہل ایمان کے سب سے بہتر ہونے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قتل کے مسئلہ میں اہل ایمان سب سے پاکیزہ لوگ ہیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2682]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 مذکورہ دونوں روایتیں اکثر محققین کے نزدیک ضعیف ہیں، تاہم صحیح مسلم میں اسی مفہوم کی روایت موجود ہے جس میں رسول اللہﷺ نے فرمایا:
جب تم قتل کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو۔
آدمی کو چاہیے کہ اپنی چھری تیز کرے، اور ذبح ہوتے والے جانور کو راحت پہنچائے (ممکن حد تک کم سے کم تکلیف پہنچائے۔
)
(صحیح مسلم، الصید والذبائج، باب الأمر بأحسان الذبح والقتل، وتحدید الشفرۃ، حدیث: 1955، وسنن ابن ماجة، حدیث: 3170)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2682   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.