الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
Commercial Transactions (Kitab Al-Buyu)
9. باب فِي التَّشْدِيدِ فِي الدَّيْنِ
9. باب: قرض کے نہ ادا کرنے پر وارد وعید کا بیان۔
Chapter: Regarding The Stern Warning About Debt.
حدیث نمبر: 3344
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا عثمان بن ابي شيبة، وقتيبة بن سعيد،عن شريك، عن سماك، عن عكرمة، رفعه، قال عثمان، وحدثنا وكيع، عن شريك، عن سماك، عن عكرمة، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، مثله، قال: اشترى من عير تبيعا، وليس عنده ثمنه، فاربح فيه، فباعه، فتصدق بالربح على ارامل بني عبد المطلب، وقال: لا اشتري بعدها شيئا إلا وعندي ثمنه.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ،عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، رَفَعَهُ، قَالَ عُثْمَانُ، وحَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ، قَالَ: اشْتَرَى مِنْ عِيرٍ تَبِيعًا، وَلَيْسَ عِنْدَهُ ثَمَنُهُ، فَأُرْبِحَ فِيهِ، فَبَاعَهُ، فَتَصَدَّقَ بِالرِّبْحِ عَلَى أَرَامِلِ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، وَقَالَ: لَا أَشْتَرِي بَعْدَهَا شَيْئًا إِلَّا وَعِنْدِي ثَمَنُهُ.
عکرمہ سے روایت ہے انہوں نے اسے مرفوع کیا ہے اور عثمان کی سند یوں ہے: «حدثنا وكيع، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن شريك، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن سماك، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عكرمة، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ - عن ابن عباس، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم» اور متن اسی کے ہم مثل ہے اس میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قافلہ سے ایک تبیع ۱؎ خریدا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کی قیمت نہیں تھی، تو آپ کو اس میں نفع دیا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بیچ دیا اور جو نفع ہوا اسے بنو عبدالمطلب کی بیواؤں کو صدقہ کر دیا اور فرمایا: آئندہ جب تک چیز کی قیمت اپنے پاس نہ ہو گی کوئی چیز نہ خریدوں گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6113، 19115)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/235، 323) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی شریک حافظہ کے کمزور ہیں، نیز عکرمہ سے سماک کی روایت میں سخت اضطراب پایا جاتا ہے)

وضاحت:
۱؎: تبیع خادم کو کہتے ہیں اور گائے کے اس بچے کو بھی جو پہلے سال میں ہو۔

A similar tradition has also been transmitted by Ibn Abbas though a different chain of narrators. This version says: "He (the Prophet) purchased a calf from a caravan, but he had no money with him. He then sold it with some profit and gave the profit in charity to the poor and widows of Banu Abd al-Muttalib. He then said: I shall not buy anything after this but only when I have money with me.
USC-MSA web (English) Reference: Book 22 , Number 3338


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سماك ضعيف عن عكرمة وحسن الحديث عن غيره
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 121

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3344  
´قرض کے نہ ادا کرنے پر وارد وعید کا بیان۔`
عکرمہ سے روایت ہے انہوں نے اسے مرفوع کیا ہے اور عثمان کی سند یوں ہے: «حدثنا وكيع، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن شريك، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن سماك، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عكرمة، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ - عن ابن عباس، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم» اور متن اسی کے ہم مثل ہے اس میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قافلہ سے ایک تبیع ۱؎ خریدا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کی قیمت نہیں تھی، تو آپ کو اس میں نفع دیا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بیچ دیا اور جو نفع ہوا اسے بنو عبدالمطلب کی بیواؤں کو صدقہ کر دیا اور فرمایا: آئندہ جب تک چیز کی قیمت اپنے پاس نہ ہو گی کوئی ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب البيوع /حدیث: 3344]
فوائد ومسائل:
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
تاہم یہ حقیقت ہے کہ بعض اوقات تھوڑی دیر کا قرضہ بھی انسان کے لئے زحمت کا باعث بن جاتا ہے۔
اس لئے جہاں تک ہوسکے انسا ن اس سے بچتا رہے۔
اور اب صورت واقعہ یہ ہے کہ تاجر اپنی تجارتی حرص میں طول طویل بھاری بھاری قرضے لینے سے نہیں ہچکچاتے اور پھر بعض اوقات اس پر انہیں سود وغیرہ بھی دینا پڑتا ہے۔
جو قطعاً ناجائز اور حرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3344   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.