عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امہات المؤمنین (رضی اللہ عنہن) کو ایک بالشت دامن لٹکانے کی رخصت دی، تو انہوں نے اس سے زیادہ کی خواہش ظاہر کی تو آپ نے انہیں مزید ایک بالشت کی رخصت دے دی چنانچہ امہات المؤمنین ہمارے پاس کپڑے بھیجتیں تو ہم انہیں ایک ہاتھ ناپ دیا کرتے تھے۔
20658 - D 4119 - U
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/ اللباس 13 (3581)، (تحفة الأشراف: 6661)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 9 (1731)، مسند احمد (2/18، 90) (صحیح)»
Narrated Abdullah ibn Umar: The Messenger of Allah ﷺ gave licence to others of the believers (i. e. the wives of the Prophet) to hang down their lower garment a span. Then they asked him to increase it, and he increased one span for them. They would send (the garment) to us and we would measure it one forearm's length for them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4107
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابن ماجه (3581) زيد العمي: ضعيف (تق: 2131) وقال الھيثمي: وضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 10 / 110) والحديث السابق (الأصل: 4117) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 146
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4119
´عورت کے دامن لٹکانے کی مقدار کا بیان۔` عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امہات المؤمنین (رضی اللہ عنہن) کو ایک بالشت دامن لٹکانے کی رخصت دی، تو انہوں نے اس سے زیادہ کی خواہش ظاہر کی تو آپ نے انہیں مزید ایک بالشت کی رخصت دے دی چنانچہ امہات المؤمنین ہمارے پاس کپڑے بھیجتیں تو ہم انہیں ایک ہاتھ ناپ دیا کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4119]
فوائد ومسائل: عورتوں کے لئے چادروں کی لمبائی مردوں کی قمیضوں کے مقابلے میں ہے، نہ کہ زمین کے مقابلے میں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4119