الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل
Combing the Hair (Kitab Al-Tarajjul)
10. باب مَا جَاءَ فِي الْفَرْقِ
10. باب: بال میں مانگ نکالنے کا بیان۔
Chapter: Parting Of Hair.
حدیث نمبر: 4189
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا يحيى بن خلف، حدثنا عبد الاعلى، عن محمد يعني ابن إسحاق، قال: حدثني محمد بن جعفر بن الزبير، عن عروة، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" كنت إذا اردت ان افرق راس رسول الله صلى الله عليه وسلم صدعت الفرق من يافوخه وارسل ناصيته بين عينيه".
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاق، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" كُنْتُ إِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَفْرُقَ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَعْتُ الْفَرْقَ مِنْ يَافُوخِهِ وَأُرْسِلُ نَاصِيَتَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں مانگ نکالنی چاہتی تو سر کے بیچ سے نکالتی، اور پیشانی کے بالوں کو دونوں آنکھوں کے بیچ کی سیدھ سے آدھا ایک طرف اور آدھا دوسری طرف لٹکا دیا کرتی تھی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 16388)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/90، 275) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: When I parted the hair of the Messenger of Allah ﷺ I made a parting from the crow of his head and let his forelock hang between his eyes.
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4177


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4447)
   سنن أبي داود4189عائشة بنت عبد اللهصدعت الفرق من يافوخه وأرسل ناصيته بين عينيه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4189  
´بال میں مانگ نکالنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں مانگ نکالنی چاہتی تو سر کے بیچ سے نکالتی، اور پیشانی کے بالوں کو دونوں آنکھوں کے بیچ کی سیدھ سے آدھا ایک طرف اور آدھا دوسری طرف لٹکا دیا کرتی تھی۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4189]
فوائد ومسائل:
ٹیڑھی مانگ نکالنا اسوہ رسولﷺ کے خلاف اور مشرکین اور کفار کی موافقت اور مشابہت ہے، اس لیے مسلمانوں کو اس بدعادت سے باز رہنا چاہیئے، کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے گا تو وہ اُنہی میں سے ہو گا۔
(سنن أبی داود، اللباس، حدیث:4031)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4189   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.