الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: سنتوں کا بیان
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
8. باب فِي التَّفْضِيلِ
8. باب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سب افضل کون ہے پھر اس کے بعد کون ہے؟
Chapter: Order Of The Companions In Respect Of Merit.
حدیث نمبر: 4629
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن كثير، حدثنا سفيان، حدثنا جامع بن ابي راشد، حدثنا ابو يعلى، عن محمد ابن الحنفية، قال:" قلت لابي اي الناس خير بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: ابو بكر، قال: قلت: ثم من؟ قال: ثم عمر، قال: ثم خشيت ان اقول: ثم من؟ فيقول: عثمان، فقلت: ثم انت يا ابة، قال: ما انا إلا رجل من المسلمين".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا جَامِعُ بْنُ أَبِي رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو يَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، قَالَ:" قُلْتُ لِأَبِي أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: أَبُو بَكْرٍ، قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: ثُمَّ عُمَرُ، قَالَ: ثُمَّ خَشِيتُ أَنْ أَقُولَ: ثُمَّ مَنْ؟ فَيَقُولَ: عُثْمَانُ، فَقُلْتُ: ثُمَّ أَنْتَ يَا أَبَةِ، قَالَ: مَا أَنَا إِلَّا رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ".
محمد بن حنفیہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد لوگوں میں سب سے بہتر کون تھا؟ انہوں نے کہا: ابوبکر رضی اللہ عنہ، میں نے کہا: پھر کون؟ پھر عمر رضی اللہ عنہ، پھر مجھے اس بات سے ڈر ہوا کہ میں کہوں پھر کون؟ اور وہ کہیں عثمان رضی اللہ عنہ، چنانچہ میں نے کہا: پھر آپ؟ اے ابا جان! وہ بولے: میں تو مسلمانوں میں کا صرف ایک فرد ہوں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/فضائل الصحابة 5 (6371)، (تحفة الأشراف: 10266)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة 11 (106) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ علی رضی اللہ عنہ کی غایت درجہ تواضع و انکساری ہے ورنہ باجماع امت آپ عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے بعد سب سے افضل ہیں۔

Muhammad bin al-Hanafiyyah said: I said to my father: Which of the people after the Messenger of Allah ﷺ is best? He replied: Abu Bakr. I then asked: Who comes next? He said: Umar. I was then afraid of asking him who came next, and he might mention Uthman, so I said: You came next, O my father? He said: I am only a man among the Muslims.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4612


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3671)

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4629  
´صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سب افضل کون ہے پھر اس کے بعد کون ہے؟`
محمد بن حنفیہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد لوگوں میں سب سے بہتر کون تھا؟ انہوں نے کہا: ابوبکر رضی اللہ عنہ، میں نے کہا: پھر کون؟ پھر عمر رضی اللہ عنہ، پھر مجھے اس بات سے ڈر ہوا کہ میں کہوں پھر کون؟ اور وہ کہیں عثمان رضی اللہ عنہ، چنانچہ میں نے کہا: پھر آپ؟ اے ابا جان! وہ بولے: میں تو مسلمانوں میں کا صرف ایک فرد ہوں ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4629]
فوائد ومسائل:

اہل بیت کے افراد بھی اپنے طور پرحضرت ابوبکر اور حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی افضلیت اور مسلمانوں میں ان کی شہرت سے بخوبی آگاہ تھےاور اقراری بھی جیسے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے صراحت سے فرمایا۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک متواضع شخصیت تھے۔
ان میں تکبر اور تعلی نہیں تھی۔

تفضیل صحابہ کے حوالے سے فطری طور پر لوگوں میں ایک احساس موجود تھا۔
لیکن اس پر کوئی جھگڑا موجود نہ تھا۔
بعد میں فتنہ پروازوں نے اپنے مقاصد کے حصول اور مسلمانوں میں تفرقہ اور جدال پیدا کرنے کے لیے اس عقائد سے تعلق رکھنے والا ایک اہم نزاعی موضوع بنالیا۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4629   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.