الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: السلام علیکم کہنے کے آداب
(Abwab Us Salam )
181. باب فِي مَشْىِ النِّسَاءِ مَعَ الرِّجَالِ فِي الطَّرِيقِ
181. باب: عورتیں مردوں کے ساتھ راستہ میں کس طرح چلیں؟
Chapter: Women walking with men in the street.
حدیث نمبر: 5272
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن مسلمة , حدثنا عبد العزيز يعني ابن محمد , عن ابي اليمان , عن شداد بن ابي عمرو بن حماس , عن ابيه , عن حمزة بن ابي اسيد الانصاري , عن ابيه ," انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول وهو خارج من المسجد فاختلط الرجال مع النساء في الطريق , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم للنساء: استاخرن , فإنه ليس لكن ان تحققن الطريق , عليكن بحافات الطريق , فكانت المراة تلتصق بالجدار حتى إن ثوبها ليتعلق بالجدار من لصوقها به".
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ , عَنْ أَبِي الْيَمَانِ , عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَبِي عَمْرِو بْنِ حِمَاسٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ حَمْزَةَ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ الْأَنْصَارِيِّ , عَنْ أَبِيهِ ," أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَهُوَ خَارِجٌ مِنَ الْمَسْجِدِ فَاخْتَلَطَ الرِّجَالُ مَعَ النِّسَاءِ فِي الطَّرِيقِ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنِّسَاءِ: اسْتَأْخِرْنَ , فَإِنَّهُ لَيْسَ لَكُنَّ أَنْ تَحْقُقْنَ الطَّرِيقَ , عَلَيْكُنَّ بِحَافَّاتِ الطَّرِيقِ , فَكَانَتِ الْمَرْأَةُ تَلْتَصِقُ بِالْجِدَارِ حَتَّى إِنَّ ثَوْبَهَا لَيَتَعَلَّقُ بِالْجِدَارِ مِنْ لُصُوقِهَا بِهِ".
ابواسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت فرماتے ہوئے سنا جب آپ مسجد سے باہر نکل رہے تھے اور لوگ راستے میں عورتوں میں مل جل گئے تھے، تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا: تم پیچھے ہٹ جاؤ، تمہارے لیے راستے کے درمیان سے چلنا ٹھیک نہیں، تمہارے لیے راستے کے کنارے کنارے چلنا مناسب ہے پھر تو ایسا ہو گیا کہ عورتیں دیوار سے چپک کر چلنے لگیں، یہاں تک کہ ان کے کپڑے (دوپٹے وغیرہ) دیوار میں پھنس جاتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11192) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Usayd al-Ansari: Abu Usayd heard the Messenger of Allah ﷺ say when he was coming out of the mosque, and men and women were mingled in the road: Draw back, for you must not walk in the middle of the road; keep to the sides of the road. Then women were keeping so close to the wall that their garments were rubbing against it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5252


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
شداد بن أبي عمرو: مجهول (تق: 2757)
وأبوه مقبول (تق: 8270) أي مجهول الحال وللحديث شاهد ضعيف عند ابن حبان (الموارد: 1969)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 183
   سنن أبي داود5272مالك بن ربيعةاستأخرن فإنه ليس لكن أن تحققن الطريق عليكن بحافات الطريق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5272  
´عورتیں مردوں کے ساتھ راستہ میں کس طرح چلیں؟`
ابواسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت فرماتے ہوئے سنا جب آپ مسجد سے باہر نکل رہے تھے اور لوگ راستے میں عورتوں میں مل جل گئے تھے، تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا: تم پیچھے ہٹ جاؤ، تمہارے لیے راستے کے درمیان سے چلنا ٹھیک نہیں، تمہارے لیے راستے کے کنارے کنارے چلنا مناسب ہے پھر تو ایسا ہو گیا کہ عورتیں دیوار سے چپک کر چلنے لگیں، یہاں تک کہ ان کے کپڑے (دوپٹے وغیرہ) دیوار میں پھنس جاتے تھے۔ [سنن ابي داود/أبواب السلام /حدیث: 5272]
فوائد ومسائل:

عورتوں کے لئے ادب یہ ہے کہ ہمیشہ مردوں کے پیچھے چلا کریں۔

2: راستے اور گلی میں چلتے ہوئے عین درمیان میں چلنے کی بجائے اس کی ایک جانب ہو کر چلا کریں یہ کیفیت ان کے باحیا اور باوقارہونے کی علامت ہے اور اس میں ان کے لئے امن بھی ہے کہ کوئی اوباش ان کو پریشان نہیں کرسکتا۔

3: بعض حضرات نے اس روایت کو حسن قرار دیا ہے۔
(الصحیحة‘حدیث:721)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5272   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.