الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
204. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي تَوْطِينِ الْمَكَانِ فِي الْمَسْجِدِ يُصَلِّي فِيهِ
204. باب: مسجد میں نماز کے لیے جگہ مخصوص کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1429
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع . ح وحدثنا ابو بشر بكر بن خلف ، حدثنا يحيى بن سعيد ، قالا: حدثنا عبد الحميد بن جعفر ، عن ابيه ، عن تميم بن محمود ، عن عبد الرحمن بن شبل ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ثلاث: عن نقرة الغراب، وعن فرشة السبع، وان يوطن الرجل المكان الذي يصلي فيه كما يوطن البعير".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ مَحْمُودٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَلَاثٍ: عَنْ نَقْرَةِ الْغُرَابِ، وَعَنْ فِرْشَةِ السَّبُعِ، وَأَنْ يُوطِنَ الرَّجُلُ الْمَكَانَ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ كَمَا يُوطِنُ الْبَعِيرُ".
عبدالرحمٰن بن شبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز میں) تین چیزوں سے منع فرمایا: ایک تو کوے کی طرح ٹھونگ مارنے سے، دوسرے درندے کی طرح بازو بچھانے سے، اور تیسرے نماز کے لیے ایک جگہ متعین کرنے سے جیسے اونٹ اپنی جگہ مقرر کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 148 (862)، سنن النسائی/التطبیق 55 (1113)، (تحفة الأشراف: 9701)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/428، 444)، سنن الدارمی/الصلاة 75 (1362) (حسن)» ‏‏‏‏

It was narrated that ‘Abdur-Rahman bin Shibl said: “The Messenger of Allah (ﷺ) forbade three things: Pecking like a crow, spreading (the forearms) like a beast of prey, and a man having a place in the mosque in which he usually offers the prayer, like a camel has a place to which it usually goes.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (862) نسائي (1113)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 427
   سنن النسائى الصغرى1113عبد الرحمن بن شبلرسول الله نهى عن ثلاث عن نقرة الغراب افتراش السبع أن يوطن الرجل المقام للصلاة كما يوطن البعير
   سنن أبي داود862عبد الرحمن بن شبلنهى رسول الله عن نقرة الغراب افتراش السبع أن يوطن الرجل المكان في المسجد كما يوطن البعير
   سنن ابن ماجه1429عبد الرحمن بن شبلنهى رسول الله عن ثلاث عن نقرة الغراب عن فرشة السبع أن يوطن الرجل المكان الذي يصلي فيه كما يوطن البعير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 862  
´رکوع اور سجدہ میں اپنی پیٹھ سیدھی نہ رکھنے والے کی نماز کا حکم۔`
عبدالرحمٰن بن شبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوے کی طرح چونچ مارنے ۱؎، درندے کی طرح بازو بچھانے ۲؎، اور اونٹ کے مانند آدمی کے مسجد میں اپنے لیے ایک جگہ متعین کر لینے سے (جیسے اونٹ متعین کر لیتا ہے) منع فرمایا ہے (یہ قتیبہ کے الفاظ ہیں)۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 862]
862۔ اردو حاشیہ:
➊ نماز میں حیوانات سے مشابہت کی ممانعت آئی ہے، جیسے کہ اونٹ کی طرح بیٹھنا اور اس حدیث میں جلدی جلدی نماز پڑھنے کو کوے کی طرح ٹھونگیں مارنے سے تشبیہ دی گئی ہے، یا سجدہ میں انسان اپنی کہنیاں زمین پر بچھا لے تو درندے کی طرح پھیل کر بیٹھنے سے تشبیہ آئی ہے۔
➋ ایسے ہی مسجد میں نماز کے لیے اپنے لیے جگہ مخصوص کرنا بھی ممنوع ہے۔
➌ نماز کے بعد علمی حلقے کے لیے جگہ خاص کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 862   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1429  
´مسجد میں نماز کے لیے جگہ مخصوص کرنے کا بیان۔`
عبدالرحمٰن بن شبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز میں) تین چیزوں سے منع فرمایا: ایک تو کوے کی طرح ٹھونگ مارنے سے، دوسرے درندے کی طرح بازو بچھانے سے، اور تیسرے نماز کے لیے ایک جگہ متعین کرنے سے جیسے اونٹ اپنی جگہ مقرر کرتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1429]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
کوے کی طرح ٹھونگیں مارنے کا مطلب جلدی جلدی سجدے کرنا ہے۔
یہ عمل نماز میں توجہ اور خشوع کے خلاف ہے۔
اس لئے تمام ارکان اطمینان سے پورے اذکار اور دعایئں پڑھتے ہوئے ادا کرنے چاہیں۔

(2)
سجدہ کرتے وقت صرف ہاتھ زمین پر رکھنے چاہیں۔
کہنیوں تک بازو زمین پر پھیلانا درست نہیں۔

(3)
نماز کے لئے جگہ مقرر کرنا۔
اور دوسروں کووہاں نماز پڑھنے سے روکنا جائز نہیں۔
کیونکہ مسجد سب کےلئے مشترک ہے۔
ہاں اگرجگہ خالی دیکھ کر وہاں نماز پڑھتا ہے۔
اور اکثر ایسا ہوجاتا ہے۔
کہ وہیں نماز پڑھے تو جائز ہے۔
یا مثلاً ایک شخص صف میں دایئں طر ف کھڑا ہونا پسند کرتا ہے۔
تو یہ جائز ہے۔
جب کہ پہلے سے بیٹھے ہوئے شخص کو اٹھایا نہ جائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1429   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.