الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
The Chapters Regarding Zakat
14. بَابُ : مَا جَاءَ فِي عُمَّالِ الصَّدَقَةِ
14. باب: زکاۃ کی وصولی کرنے والوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 1810
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو بن سواد المصري ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني عمرو بن الحارث ، ان موسى بن جبير حدثه، ان عبد الله بن عبد الرحمن بن الحباب الانصاري حدثه، ان عبد الله بن انيس حدثه، انه تذاكر هو، وعمر بن الخطاب يوما الصدقة، فقال عمر :" الم تسمع رسول الله صلى الله عليه وسلم حين يذكر غلول الصدقة، انه من غل منها بعيرا، او شاة، اتي به يوم القيامة يحمله؟"، قال: فقال عبد الله بن انيس: بلى.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ مُوسَى بْنَ جُبَيْرٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحُبَابِ الْأَنْصَارِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُنَيْسٍ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ تَذَاكَرَ هُوَ، وَعُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَوْمًا الصَّدَقَةَ، فَقَالَ عُمَرُ :" أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ يَذْكُرُ غُلُولَ الصَّدَقَةِ، أَنَّهُ مَنْ غَلَّ مِنْهَا بَعِيرًا، أَوْ شَاةً، أُتِيَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَحْمِلُهُ؟"، قَالَ: فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُنَيْسٍ: بَلَى.
عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک دن زکاۃ کے بارے میں آپس میں بات کی تو عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جس وقت آپ زکاۃ میں خیانت کا ذکر کر رہے تھے یہ نہیں سنا: جس نے زکاۃ کے مال سے ایک اونٹ یا ایک بکری چرا لی تو وہ قیامت کے دن اسے اٹھائے ہوئے لے کر آئے گا؟ عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ نے کہا: کیوں نہیں (ہاں، میں نے سنا ہے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10481، ومصباح الزجاجة: 646)، وقد أخرجہ: مسند احمد3/498) (صحیح)» ‏‏‏‏ (ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2354)

Abdullah bin Unais said that he and Umar bin Khattab were speaking about Sadaqah one day, and: Umar bin Khattab said: “Did you not hear the Messenger of Allah when he mentioned Ghulul with the Sadaqah (and said): 'Whoever steals a camel or a sheep from it, he will be brought carrying it on the Day of Resurrection?' ” Abdullah bin Unais said: “Yes.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   سنن ابن ماجه1810عبد الله بن أنيسألم تسمع رسول الله حين يذكر غلول الصدقة أنه من غل منها بعيرا أو شاة أتي به يوم القيامة يحمله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1810  
´زکاۃ کی وصولی کرنے والوں کا بیان۔`
عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک دن زکاۃ کے بارے میں آپس میں بات کی تو عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جس وقت آپ زکاۃ میں خیانت کا ذکر کر رہے تھے یہ نہیں سنا: جس نے زکاۃ کے مال سے ایک اونٹ یا ایک بکری چرا لی تو وہ قیامت کے دن اسے اٹھائے ہوئے لے کر آئے گا؟ عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ نے کہا: کیوں نہیں (ہاں، میں نے سنا ہے)۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزكاة/حدیث: 1810]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اجتماعی معاملات میں خیانت بہت بڑا جرم ہے۔
جن افراد کے ہاتھ میں مسجد، مدرسہ یا صوبے اور ملک کے مالی معاملات ہوں انہیں اس ذمے داری کا احساس رکھنا چاہیے۔
زکاۃ کی خیانت سے مراد یہ بھی ممکن ہے کہ صاحب مال اپنا پورا مال ظاہر نہ کرے، اسی طرح واجب مقدار سے کم زکاۃ دے۔
اس طرح بچائی ہوئی ایک بکری یا ایک اونٹ بھی قیامت کے دن سخت عذاب کا باعث ہو گا۔
یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ زکاۃ وصول کرنے والا پورا مال بیت المال میں جمع نہ کرائے یا اسے جائز مصرف کے علاوہ اپنی کسی ضرورت کے لیے خرچ کرے تو اسے بھی اس جرم کی سخت سزا ملے گی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1810   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.