الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: قسم اور کفاروں کے احکام و مسائل
The Chapters on Expiation
5. بَابُ : الْيَمِينِ حِنْثٌ أَوْ نَدَمٌ
5. باب: قسم کھانے میں یا قسم توڑنا ہوتی ہے یا شرمندگی ہوتی ہے۔
حدیث نمبر: 2103
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا ابو معاوية ، عن بشار بن كدام ، عن محمد بن زيد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إنما الحلف حنث او ندم".
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ بَشَّارِ بْنِ كِدَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّمَا الْحَلِفُ حِنْثٌ أَوْ نَدَمٌ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم یا تو حنث (قسم توڑنا) ہے یا ندامت (شرمندگی) ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7434، ومصباح الزجاجة: 739) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں بشار بن کدام ضعیف راوی ہے)

وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ قسم اکثر ان دونوں باتوں سے خالی نہیں ہوتی، آدمی اکثر غصے میں بے سوچے سمجھے قسم کھا بیٹھتا ہے کہ فلانی چیز نہ کھائیں گے، یا فلانے سے بات نہ کریں گے، پھر ایسی ضرورت پیش آتی ہے کہ قسم توڑنی پڑتی ہے، اور جب توڑے تو کفارہ دینا پڑا، مال بے فائدہ خرچ ہوا، اور ندامت اور شرمندگی بھی ہوئی، اگر نہ توڑا تو بھی ندامت ہوئی کہ قسم کی وجہ سے ایک لذت سے محروم رہے۔

It was narrated from Ibn 'Umar that : the Messenger of Allah (ﷺ) said: "An oath (leads to) either sin or regret. "
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
بشار بن كدام: ضعيف (تقريب: 673)
وللحديث شاهد ضعيف موقوف عند الحاكم(303/4،304)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 454
   سنن ابن ماجه2103عبد الله بن عمرالحلف حنث أو ندم
   المعجم الصغير للطبراني64عبد الله بن عمرالحلف حنث أو ندم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2103  
´قسم کھانے میں یا قسم توڑنا ہوتی ہے یا شرمندگی ہوتی ہے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم یا تو حنث (قسم توڑنا) ہے یا ندامت (شرمندگی) ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الكفارات/حدیث: 2103]
اردو حاشہ:
فائدہ:
یہ روایت ضعیف ہے۔
صحیح روایت یہ ہے کہ غلط قسم توڑ کر کفارہ ادا کر دیا جائے اور جو کام صحیح ہو اسے کر لیا جائے۔
یہ اصرار نہ کیا جائے کہ میں نے فلاں کار خیر نہیں کرنا کیونکہ میں نے قسم کھا لی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2103   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.