الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
44. بَابُ : الْحُوَّارَى
44. باب: میدہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 3336
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب , حدثنا ابن وهب , اخبرني عمرو بن الحارث , اخبرني بكر بن سوادة , ان حنش بن عبد الله حدثه , عن ام ايمن ، انها غربلت دقيقا , فصنعته للنبي صلى الله عليه وسلم رغيفا , فقال:" ما هذا؟" , قالت: طعام نصنعه بارضنا , فاحببت ان اصنع منه لك رغيفا , فقال:" رديه فيه ثم اعجنيه".
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ , حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ , أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ , أَخْبَرَنِي بَكْرُ بْنُ سَوَادَةَ , أَنَّ حَنَشَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَهُ , عَنْ أُمِّ أَيْمَنَ ، أَنَّهَا غَرْبَلَتْ دَقِيقًا , فَصَنَعَتْهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَغِيفًا , فَقَالَ:" مَا هَذَا؟" , قَالَتْ: طَعَامٌ نَصْنَعُهُ بِأَرْضِنَا , فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَصْنَعَ مِنْهُ لَكَ رَغِيفًا , فَقَالَ:" رُدِّيهِ فِيهِ ثُمَّ اعْجِنِيهِ".
ام ایمن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے آٹا چھانا، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اس کی روٹی بنائی، آپ نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: یہ وہ کھانا ہے جو ہم اپنے علاقہ میں بناتے ہیں، میں نے چاہا کہ اس سے آپ کے لیے بھی روٹی تیار کروں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے (چھان کر نکالی گئی بھوسی) اس میں ڈال دو، پھر اسے گوندھو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18303، ومصباح الزجاجة: 1152) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن ابن ماجه3336بركة بنت ثعلبةرديه فيه ثم اعجنيه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3336  
´میدہ کا بیان۔`
ام ایمن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے آٹا چھانا، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اس کی روٹی بنائی، آپ نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: یہ وہ کھانا ہے جو ہم اپنے علاقہ میں بناتے ہیں، میں نے چاہا کہ اس سے آپ کے لیے بھی روٹی تیار کروں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے (چھان کر نکالی گئی بھوسی) اس میں ڈال دو، پھر اسے گوندھو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3336]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
آٹے کی بھوسی (پنجابی:
چھان)

غذائی لحاظ سے مفید ہے اور بے چھنے آٹے کی روٹی جلد ہضم ہوتی ہے۔

(2)
کھانے پینے کی اشیاء میں تکلفات سے پر ہیز کرنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3336   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.