الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
13. بَابُ : ذَيْلِ الْمَرْأَةِ كَمْ يَكُونُ
13. باب: عورت کے کپڑے کا دامن (نچلا حصہ) کتنا لمبا ہو؟
حدیث نمبر: 3581
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر , حدثنا عبد الرحمن بن مهدي , عن سفيان , عن زيد العمي , عن ابي الصديق الناجي , عن ابن عمر " ان ازواج النبي صلى الله عليه وسلم , رخص لهن في الذيل ذراعا , فكن ياتينا فنذرع لهن بالقصب ذراعا".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ , عَنْ سُفْيَانَ , عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ , عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ " أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , رُخِّصَ لَهُنَّ فِي الذَّيْلِ ذِرَاعًا , فَكُنَّ يَأْتِيَنَّا فَنَذْرَعُ لَهُنَّ بِالْقَصَبِ ذِرَاعًا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو کپڑوں کے دامن ایک ہاتھ لٹکانے کی اجازت تھی، چنانچہ جب وہ ہمارے پاس آتیں تو ہم ان کے لیے لکڑی سے ایک ہاتھ کا ناپ بنا کر دیتے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 40 (4119)، (تحفة الأشراف: 6661)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 9 (1731)، مسند احمد (2/18، 90) (منکر)» ‏‏‏‏ (سند میں زید العمی ضعیف ہیں، اور «فكن يأتينا فنذرع لهن» کا لفظ منکر ہے، پہلا ٹکڑا صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1864)

قال الشيخ الألباني: صحيح دون جملة القصب

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (4119)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 506
   سنن أبي داود4119عبد الله بن عمررخص رسول الله لأمهات المؤمنين في الذيل شبرا ثم استزدنه فزادهن شبرا فكن يرسلن إلينا فنذرع لهن ذراعا
   سنن ابن ماجه3581عبد الله بن عمرأن أزواج النبي رخص لهن في الذيل ذراعا فكن يأتينا فنذرع لهن بالقصب ذراعا
   سنن النسائى الصغرى5338عبد الله بن عمرترخينه ذراعا لا تزدن عليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4119  
´عورت کے دامن لٹکانے کی مقدار کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امہات المؤمنین (رضی اللہ عنہن) کو ایک بالشت دامن لٹکانے کی رخصت دی، تو انہوں نے اس سے زیادہ کی خواہش ظاہر کی تو آپ نے انہیں مزید ایک بالشت کی رخصت دے دی چنانچہ امہات المؤمنین ہمارے پاس کپڑے بھیجتیں تو ہم انہیں ایک ہاتھ ناپ دیا کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4119]
فوائد ومسائل:
عورتوں کے لئے چادروں کی لمبائی مردوں کی قمیضوں کے مقابلے میں ہے، نہ کہ زمین کے مقابلے میں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4119   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.