الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: فطری (پیدائشی) سنتوں کا تذکرہ
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
25. بَابُ : الْبَوْلِ فِي الْبَيْتِ جَالِسًا
25. باب: گھر میں بیٹھ کر پیشاب کرنے کا بیان۔
Chapter: Squatting While Urinating In The House
حدیث نمبر: 29
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا علي بن حجر، قال: انبانا شريك، عن المقدام بن شريح، عن ابيه، عن عائشة، قالت:" من حدثكم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بال قائما فلا تصدقوه، ما كان يبول إلا جالسا".
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:" مَنْ حَدَّثَكُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَالَ قَائِمًا فَلَا تُصَدِّقُوهُ، مَا كَانَ يَبُولُ إِلَّا جَالِسًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جو تم سے یہ بیان کرے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا، تو تم اس کی تصدیق نہ کرو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر ہی پیشاب کیا کرتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 8 (12)، سنن ابن ماجہ/فیہ 14 (307)، (تحفة الأشراف: 16147)، مسند احمد 6/136، 192، 213 (صحیح) (سند میں شریک بن عبداللہ القاضی حافظہ کے کمزور راوی ہیں، لیکن متابعت کی وجہ سے یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی 201، تراجع الالبانی 2)»

وضاحت:
۱؎: حذیفہ اور ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہم دونوں کی روایتوں میں تعارض ہے لیکن حذیفہ رضی اللہ عنہ کی روایت کو ترجیح حاصل ہے کیونکہ سنداً وہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت سے زیادہ صحیح ہے، اور اگر دونوں روایتوں کو صحت میں برابر مان لیا جائے تو جواب یہ ہو گا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی نفی حذیفہ رضی اللہ عنہا کے اثبات میں قادح نہیں کیونکہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی نفی ان کی معلومات کی حد تک ہے، اور اس میں کوئی شک نہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا عام دستور یہی تھا کہ آپ بیٹھ کر پیشاب کیا کرتے تھے، اور بیان جواز کے لیے آپ نے کھڑے ہو کر بھی پیشاب کیا ہے جیسا کہ حذیفہ رضی اللہ عنہ کی روایت سے ثابت ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   سنن النسائى الصغرى29عائشة بنت عبد اللهمن حدثكم أن رسول الله بال قائما فلا تصدقوه ما كان يبول إلا جالسا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 29  
´گھر میں بیٹھ کر پیشاب کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جو تم سے یہ بیان کرے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا، تو تم اس کی تصدیق نہ کرو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر ہی پیشاب کیا کرتے تھے ۱؎۔ [سنن نسائي/ذكر الفطرة/حدیث: 29]
29۔ اردو حاشیہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ کا عام معمول بیان کیا ہے۔ سابقہ روایات میں کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کا جو ذکر ہے وہ گھر سے باہر کی بات ہے۔ ظاہر ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس کا علم نہ تھا، لہٰذا اس سے صحیح حدیث کی نفی نہیں ہوتی۔ دونوں اپنی اپنی جگہ درست ہیں۔ غالباً امام نسائی رحمہ اللہ نے باب میں «فی البیت» کا اضافہ کر کے اسی طرف اشارہ فرمایا ہے۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 29   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث307  
´بیٹھ کر پیشاب کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جو تم سے بیان کرے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا تو تم اس کی تصدیق نہ کرو، میں نے دیکھا ہے کہ آپ بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 307]
اردو حاشہ:
حضرت عائشہ ؓ  کی یہ نفی ان کی اپنی معلومات کے مطابق ہے کیونکہ گھر میں نبی ﷺہمیشہ بیت الخلاء میں ہی بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے۔
گزشتہ حدیث میں حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے گھر سے باہر کا واقعہ بیان کیا ہے جس کا ام المومنین کو علم نہیں ہوا، اس لیے دونوں اپنی اپنی جگہ صحیح ہیں۔
 
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 307   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 12  
´کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ممانعت​۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ جو تم سے یہ کہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے تو تم اس کی تصدیق نہ کرنا، آپ بیٹھ کر ہی پیشاب کرتے تھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الطهارة/حدیث: 12]
اردو حاشہ:
1؎:
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ دعویٰ اپنے علم کے لحاظ سے ہے،
ورنہ بوقت ضرورت نبی اکرم ﷺ نے کھڑے ہو کر بھی پیشاب کیا ہے جیسا کہ اگلی حدیث میں آرہا ہے،
ہاں آپ کی عادت مبارکہ عام طور پر بیٹھ ہی کر پیشاب کرنے کی تھی،
اور گھر میں کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی ہے۔

2؎:
یعنی عبدالکریم کی مرفوع روایت کہ (نبی اکرم ﷺ نے کھڑے ہو کر پیشاب سے روکا) ضعیف ہے،
جبکہ عبیداللہ العمری کی موقوف روایت صحیح ہے۔

3؎:
یعنی کھڑے ہو کر پیشاب کرنا حرام نہیں بلکہ منع ہے۔
4؎:
دونوں (مرفوع و موقوف) حدیثوں میں فرق یوں ہے کہ مرفوع کا مطلب ہے:
نبی اکرم ﷺ نے عمر رضی اللہ عنہ کو جب سے منع کیا تب سے انہوں نے کھڑے ہو کر پیشاب نہیں کیا،
اور موقوف روایت کا مطلب ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ اپنی عادت بیان کر رہے ہیں کہ اسلام لانے کے بعد میں نے کبھی کھڑے ہو کر پیشاب نہیں کیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 12   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.