الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز شروع کرنے کے مسائل و احکام
The Book of the Commencement of the Prayer
41. بَابُ : الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ بِالرُّومِ
41. باب: نماز فجر میں سورۃ الروم پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Reciting (Surat) Ar-Rum in Subh
حدیث نمبر: 948
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن بشار قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: انبانا سفيان، عن عبد الملك بن عمير، عن شبيب ابي روح، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه صلى صلاة الصبح فقرا الروم فالتبس عليه فلما صلى قال:" ما بال اقوام يصلون معنا لا يحسنون الطهور فإنما يلبس علينا القرآن اولئك".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قال: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ شَبِيبٍ أَبِي رَوْحٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّى صَلَاةَ الصُّبْحِ فَقَرَأَ الرُّومَ فَالْتَبَسَ عَلَيْهِ فَلَمَّا صَلَّى قَالَ:" مَا بَالُ أَقْوَامٍ يُصَلُّونَ مَعَنَا لَا يُحْسِنُونَ الطُّهُورَ فَإِنَّمَا يَلْبِسُ عَلَيْنَا الْقُرْآنَ أُولَئِكَ".
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر پڑھائی، اس میں آپ نے سورۃ الروم کی تلاوت فرمائی، تو آپ کو شک ہو گیا، جب نماز پڑھ چکے تو آپ نے فرمایا: لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ ہمارے ساتھ نماز پڑھتے ہیں، اور ٹھیک سے طہارت حاصل نہیں کرتے، یہی لوگ ہمیں قرآت میں شک میں ڈال دیتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 15594)، مسند احمد 3/471، 5/363، 368 (حسن) (تراجع الالبانی 72)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 948  
´نماز فجر میں سورۃ الروم پڑھنے کا بیان۔`
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر پڑھائی، اس میں آپ نے سورۃ الروم کی تلاوت فرمائی، تو آپ کو شک ہو گیا، جب نماز پڑھ چکے تو آپ نے فرمایا: لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ ہمارے ساتھ نماز پڑھتے ہیں، اور ٹھیک سے طہارت حاصل نہیں کرتے، یہی لوگ ہمیں قرآت میں شک میں ڈال دیتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 948]
948 ۔ اردو حاشیہ:
➊ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صبح کی نماز میں قرأت لمبی کرنی چاہیے جس طرح کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم سے صبح کی نماز میں سورۂ مومنون، سورۂ یوسف، سورۂ یونس اور سورۂ کہف وغیرہ پڑھنا ثابت ہے۔
➋ ظاہری کوتاہیوں کا اثر باطن پر بھی ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روحانیت بہت اعلیٰ اور لطیف تھی۔ ہلکی سی آلائش بھی آپ کو محسوس ہوتی تھی۔ نماز باجماعت میں امام کا روحانی اثر مقتدیوں پر اور مقتدیوں کا روحانی اثر امام پر اور آپس میں ایک دوسرے پر پڑتا ہے اور واضح طور پر محسوس ہوتا ہے۔
➌ وضو مکمل اور اطمینان سے کرنا چاہیے۔ اگر وضو ناقص ہو تو اس کا اثر نمازپر پڑتا ہے۔ اگر کوئی جگہ خشک رہ جائے تو نماز نہیں ہوتی حتیٰ کہ ایک ناخن کے برابر بھی جگہ خشک رہ جائے تو اس پر بھی سخت وعید ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 948   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.