الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One\'s Hands Together)
7. بَابُ : النَّهْىِ عَنِ الْقِرَاءَةِ، فِي الرُّكُوعِ
7. باب: رکوع میں قرآن پڑھنے سے ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1043
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا الحسن بن داود المنكدري، قال: حدثنا ابن ابي فديك، عن الضحاك بن عثمان، عن إبراهيم بن حنين، عن ابيه، عن عبد الله بن عباس، عن علي، قال:" نهاني رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا اقول نهاكم عن تختم الذهب وعن لبس القسي وعن لبس المفدم والمعصفر وعن القراءة في الركوع".
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ دَاوُدَ الْمُنْكَدِرِيُّ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قال:" نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا أَقُولُ نَهَاكُمْ عَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ وَعَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَعَنْ لُبْسِ الْمُفَدَّمِ وَالْمُعَصْفَرِ وَعَنِ الْقِرَاءَةِ فِي الرُّكُوعِ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہننے سے، قسی کے بنے ہوئے ریشمی کپڑے پہننے سے، انتہائی سرخ کپڑے اور کسم میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے سے، اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع کیا ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ تمہیں منع کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1043  
´رکوع میں قرآن پڑھنے سے ممانعت کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہننے سے، قسی کے بنے ہوئے ریشمی کپڑے پہننے سے، انتہائی سرخ کپڑے اور کسم میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے سے، اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع کیا ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ تمہیں منع کیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1043]
1043۔ اردو حاشیہ:
میں نہیں کہتاکہ تمہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا مطلب صرف یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے خصوصاً مخاطب ہو کر یہ لفظ فرمائے تھے اور کوئی اس وقت موجود نہ تھا اور میں نے جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، بعینہٖ اسی طرح بیان کر رہا ہوں۔ یہ مطلب نہیں کہ یہ حکم صرف میرے لیے ہے، تمہارے لیے نہیں، بلکہ یہ حکم ہر مسلمان کے لیے ہے جیسا کہ دیگر صریح روایات سے ثابت ہے۔
مقدم خالص اور انتہائی سرخ۔ گویا اگر سرخ دھاریاں ہوں باقی رنگ کوئی اور ہو یا ہلکا سرخ ہو (جو عورتیں عموماً نہیں پہنتیں) تو وہ جائز ہے جیسا کہ کئی روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ حلہ پہنتے تھے۔ گویا وہ دھاری دار تھا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1043   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.