الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One\'s Hands Together)
88. بَابُ : كَيْفَ الْجُلُوسُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ
88. باب: دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کی کیفیت کا بیان؟
Chapter: How to sit between the two prostrations
حدیث نمبر: 1148
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا عبد الرحمن بن إبراهيم دحيم، قال: حدثنا مروان بن معاوية، قال: حدثنا عبيد الله بن عبد الله بن الاصم، قال: حدثني يزيد بن الاصم، عن ميمونة، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سجد خوى بيديه حتى يرى وضح إبطيه من ورائه وإذا قعد اطمان على فخذه اليسرى".
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ دُحَيْمٌ، قال: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، قال: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَصَمِّ، قال: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ، عَنْ مَيْمُونَةَ، قالت:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ خَوَّى بِيَدَيْهِ حَتَّى يُرَى وَضَحَ إِبْطَيْهِ مِنْ وَرَائِهِ وَإِذَا قَعَدَ اطْمَأَنَّ عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى".
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے پہلو سے جدا رکھتے یہاں تک کہ آپ کے پیچھے آپ کے بغل کی سفیدی نظر آتی، اور جب بیٹھتے تو اپنی بائیں ران زمین پر لگا کر بیٹھتے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1110 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   سنن النسائى الصغرى1110ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى يديه حتى لو أن بهمة أرادت أن تمر تحت يديه مرت
   سنن النسائى الصغرى1148ميمونة بنت الحارثإذا سجد خوى بيديه حتى يرى وضح إبطيه من ورائه وإذا قعد اطمأن على فخذه اليسرى
   صحيح مسلم1107ميمونة بنت الحارثإذا سجد لو شاءت بهمة أن تمر بين يديه لمرت
   صحيح مسلم1108ميمونة بنت الحارثإذا سجد خوى بيديه يعني جنح حتى يرى وضح إبطيه من ورائه وإذا قعد اطمأن على فخذه اليسرى
   صحيح مسلم1109ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى حتى يرى من خلفه وضح إبطيه
   سنن أبي داود898ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى بين يديه حتى لو أن بهمة أرادت أن تمر تحت يديه مرت
   سنن ابن ماجه880ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى يديه فلو أن بهمة أرادت أن تمر بين يديه لمرت
   مسندالحميدي316ميمونة بنت الحارثكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سجد لو أرادت بهمة أن تمر من تحته لمرت مما يجافي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1148  
´دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کی کیفیت کا بیان؟`
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے پہلو سے جدا رکھتے یہاں تک کہ آپ کے پیچھے آپ کے بغل کی سفیدی نظر آتی، اور جب بیٹھتے تو اپنی بائیں ران زمین پر لگا کر بیٹھتے۔ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1148]
1148۔ اردو حاشیہ: اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ نماز میں بائیں ران پر بیٹھنا مسنون ہے۔ یہ حکم عام ہے اور نماز کے تمام جلسات کو شامل ہے، سوائے اس جلسے کے جسے دلیل کے ساتھ مستثنیٰ کیا گیا ہو جیسا کہ آخری تشہد ہے۔ دوسری روایت سے اس کا استثنا ثابت ہے اور اس میں تورک مسنون ہے، یعنی بائیں پاؤں کو دائیں پنڈلی کے نیچے سے گزار کر بائیں سرین پر بیٹھنا۔ امام صاحب کا اس حدیث سے استدلال واضح ہے کہ دو سجدوں کے درمیان بائیں ران پر بیٹھنا چاہیے کیونکہ یہ جلسہ بھی ان جلسات میں سے ہے جس کے بارے میں کوئی خاص روایت وارد نہیں ہوئی، سوائے اس روایت کے، لہٰذا اس روایت پر عمل کرتے ہوئے دو سجدوں کے درمیان بائیں ران پر بیٹھنا چاہیے۔ صحیح مسلم کی ایک روایت (536) میں ایڑیوں پر بیٹھنے کو مسنون قرار دیا گیا ہے اور علمائے کرام نے اس سے دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا مراد لیا ہے۔ اس اعتبار سے وہ روایت اس روایت کے خلاف ہے۔ ان کے درمیان تطبیق اس طرح ہے کہ دو سجدوں کے درمیان دونوں طرح بیٹھنا درست ہے لیکن پہلا طریقہ افضل ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اکثر عمل یہی ہے۔ بخلاف آخری تشہد کے کہ اس میں دونوں طرح درست نہیں بلکہ تورک ہی مسنون ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل یہی ہے۔ واللہ أعلم۔ مزید دیکھیے حدیث نمبر: 1106، 1107۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1148   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث880  
´نماز میں سجدے کا بیان۔`
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو پہلو سے الگ رکھتے کہ اگر ہاتھ کے بیچ سے کوئی بکری کا بچہ گزرنا چاہتا تو گزر جاتا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 880]
اردو حاشہ:
فائدہ:
سجدہ کرتےوقت بازو پہلووں سے اور پیٹ رانوں سے الگ ہونا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 880   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.