الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
36. بَابُ : الإِشَارَةِ بِالأُصْبُعِ فِي التَّشَهُّدِ
36. باب: تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Pointing with the finger during tashahhud
حدیث نمبر: 1272
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرني محمد بن عبد الله بن عمار الموصلي، عن المعافى، عن عصام بن قدامة، عن مالك وهو ابن نمير الخزاعي، عن ابيه، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم واضعا يده اليمنى على فخذه اليمنى في الصلاة ويشير باصبعه".
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمَّارٍ الْمَوْصِلِيُّ، عَنِ الْمُعَافَى، عَنْ عِصَامِ بْنِ قُدَامَةَ، عَنْ مَالِكٍ وَهُوَ ابْنُ نُمَيْرٍ الْخُزَاعِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى فِي الصَّلَاةِ وَيُشِيرُ بِأُصْبُعِهِ".
نمیر خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نماز میں اپنا دایاں ہاتھ اپنی دائیں ران پر رکھے ہوئے تھے، اور اپنی انگلی سے اشارہ کر رہے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة186 (991)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 27 (911)، (تحفة الأشراف: 11710)، مسند احمد 3/471، ویأتي عند المؤلف برقم: 1275 (صحیح) (شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے ورنہ اس کے راوی ”مالک“ لین الحدیث ہیں)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن النسائى الصغرى1272نميرواضعا يده اليمنى على فخذه اليمنى في الصلاة يشير بأصبعه
   سنن النسائى الصغرى1275نميرقاعدا في الصلاة واضعا ذراعه اليمنى على فخذه اليمنى رافعا أصبعه السبابة قد أحناها شيئا وهو يدعو
   سنن أبي داود991نميرواضعا ذراعه اليمنى على فخذه اليمنى رافعا إصبعه السبابة قد حناها شيئا
   سنن ابن ماجه911نميرواضعا يده اليمنى على فخذه اليمنى في الصلاة يشير بإصبعه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ ابو يحييٰ نورپوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن نسائي 1272  
´تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنا`
«. . . عَنْ مَالِكٍ وَهُوَ ابْنُ نُمَيْرٍ الْخُزَاعِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى فِي الصَّلَاةِ وَيُشِيرُ بِأُصْبُعِهِ . . .»
. . . نمیر خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نماز میں اپنا دایاں ہاتھ اپنی دائیں ران پر رکھے ہوئے تھے، اور اپنی انگلی سے اشارہ کر رہے تھے . . . [سنن نسائي/كتاب السهو/بَابُ: الإِشَارَةِ بِالأُصْبُعِ فِي التَّشَهُّدِ: 1272]
تشریح:
↰ اس حدیث کا راوی مالک بن نمیر خزاعی حسن الحدیث ہے۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اسے [الثقات: 386/5] میں ذکر کیا ہے۔
اور امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ [715] نے اس کی بیان کردہ حدیث کی تصحیح کر کے اس کے توثیق کی ہے۔
   ماہنامہ السنہ جہلم، شمارہ 61-66، حدیث\صفحہ نمبر: 47   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 991  
´تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔`
نمیر خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا داہنا ہاتھ اپنی داہنی ران پر رکھے ہوئے اور شہادت کی انگلی کو اٹھائے ہوئے دیکھا، آپ نے اسے تھوڑا سا جھکا رکھا تھا۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 991]
991۔ اردو حاشیہ:
شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے، اس لئے انگلی کو خم دینے کی بجائے اسے سیدھا کھڑا رکھا جائے (یعنی تشہد میں)۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 991   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1272  
´تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔`
نمیر خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نماز میں اپنا دایاں ہاتھ اپنی دائیں ران پر رکھے ہوئے تھے، اور اپنی انگلی سے اشارہ کر رہے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1272]
1272۔ اردو حاشیہ: تشہد (پہلا ہو یا آخری اس) میں دایاں ہاتھ شروع ہی سے اس طرح رکھا جاتا ہے کہ تین انگلیاں اور انگوٹھا بند اور انگشت شہادت کھلی ہوتی ہے۔ اور یہ کیفیت تکبیر یا سلام تک قائم رہتی ہے۔ انگشت شہادت کو شروع تشہد سے آخر تک بغیر خم کے اشارے کے انداز میں سیدھا کھڑا بھی کرسکتے ہیں اور مسلسل حرکت بھی دے سکتے ہیں۔ دونوں طریقے جائز اور ثابت ہیں۔ بلکہ حرکت الگ چیز ہے اور اشارہ الگ، لہٰذا اکثر اشارہ (کیونکہ زیادہ روایات میں اشارے کا ذکر ہے) اور کبھی کبھار مسلسل حرکت دے لینی چاہیے جیسا کہ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے، حدیث: 890 کے فوائد و مسائل
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1272   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث911  
´تشہد کے دوران انگلی سے اشارہ کرنے کا بیان۔`
نمیر خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اپنے دائیں ہاتھ کو دائیں ران پر نماز میں رکھے ہوئے تھے، اور اپنی انگلی سے اشارہ کر رہے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 911]
اردو حاشہ:
فوائدومسائل:

(1)
تشہد میں انگلی سے اشارہ کرنا سنت ہے۔

(2)
اشارہ صرف دایئں ہاتھ کی انگلی سے کرنا چاہیے۔ (دیکھئے: حدیث: 913)

(3)
اشارہ کرتے وقت ہاتھ کی کیفیت کا ذکر اگلی حدیثوں میں آرہا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 911   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.