الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: عیدین (عیدالفطر اور عیدالاضحی) کی نماز کے احکام و مسائل
The Book of the Prayer for the Two 'Eids
16. بَابُ : الزِّينَةِ لِلْخُطْبَةِ لِلْعِيدَيْنِ
16. باب: عیدین کے خطبہ کے لیے زینت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1573
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن بشار، قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: حدثنا عبيد الله بن إياد، عن ابيه، عن ابي رمثة، قال:" رايت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب وعليه بردان اخضران".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قال: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ إِيَادٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي رِمْثَةَ، قال:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ وَعَلَيْهِ بُرْدَانِ أَخْضَرَانِ".
ابورمثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ خطبہ دے رہے تھے اور آپ پر ہرے رنگ کی دو چادریں تھیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد المؤلف بلفظ ’’یخطب‘‘ وأخرجہ کل من: سنن ابی داود/اللباس 19 (4065)، الترجل 18 (4206، 4207)، سنن الترمذی/الأدب 48 (2812)، (تحفة الأشراف: 12036)، مسند احمد 2/226، 227، 228 و 4/163، سنن الدارمی/الدیات 25 (2433، 2434)، ولیس عندھم ذکرالخطبة، بل فی بعض روایات أحمد أنہ کان جالسا فی ظل الکعبة، وبدون ذکرالخطبة، یأتی عند المؤلف نفسہ فی الزینة 96 (برقم: 5321) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن النسائى الصغرى1573رفاعة بن يثربييخطب وعليه بردان أخضران
   جامع الترمذي2812رفاعة بن يثربيعليه بردان أخضران
   سنن أبي داود4206رفاعة بن يثربيإذا هو ذو وفرة بها ردع حناء وعليه بردان أخضران
   سنن أبي داود4065رفاعة بن يثربيعليه بردين أخضرين
   سنن أبي داود4208رفاعة بن يثربيلا تجني عليه وكان قد لطخ لحيته بالحناء
   سنن النسائى الصغرى5087رفاعة بن يثربيلطخ لحيته بالحناء
   سنن النسائى الصغرى5321رفاعة بن يثربيعليه ثوبان أخضران
   مسندالحميدي890رفاعة بن يثربيإنك رفيق، والله الطبيب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1573  
´عیدین کے خطبہ کے لیے زینت کا بیان۔`
ابورمثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ خطبہ دے رہے تھے اور آپ پر ہرے رنگ کی دو چادریں تھیں۔ [سنن نسائي/كتاب صلاة العيدين/حدیث: 1573]
1573۔ اردو حاشیہ:
➊ برددھاری دار چادر کو کہا جاتا تھا۔ یہ عام طور پر یمن میں بنی جاتی تھیں۔ گویا وہ چادریں خالص سبز نہ تھیں بلکہ ان میں سبز دھاریاں تھیں۔ ظاہر ہے اس قسم کا کپڑا زینت کے لیے پہنا جاتا ہے۔
➋ امام کو چاہیے کہ وہ اچھا لباس زیب تن کرے تاکہ اس کی شخصیت کے بارے میں اچھا تاثر قائم ہو۔ باطنی طہارت کے ساتھ ظاہری تجمل سونے پر سہاگا ہے، البتہ باطنی خباثت پر خوب صورت لباس ایسے ہے جیسے خنزیر کے گلے میں موتی۔ «اعاذنا اللہ من مثل السوء»
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1573   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4065  
´سبز (ہرے) رنگ کا بیان۔`
ابورمثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو میں نے آپ پر دو سبز رنگ کی چادریں دیکھا۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4065]
فوائد ومسائل:
سبز رنگ ایک پسندیدہ رنگ ہے، قرآن مجید نے اہل جنت کے ریشم کے سبز لباس کا ذکر فرمایا ہے، ان کی اوپرکی پوشاک باریک سبزریشم اور موٹے ریشم کی ہوگی، مگر سبز یا کسی اور رنگ کو بطورشعار وعلامت ہمیشہ کے لئے اختیار کرلینا قطعا صحیح نہیں، صرف سفیدرنگ کی ترغیب ثابت ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4065   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.