الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: عیدین (عیدالفطر اور عیدالاضحی) کی نماز کے احکام و مسائل
The Book of the Prayer for the Two 'Eids
17. بَابُ : الْخُطْبَةِ عَلَى الْبَعِيرِ
17. باب: اونٹ پر سوار ہو کر خطبہ دینے کا بیان۔
Chapter: Delivering the Khutbah from atop a camel
حدیث نمبر: 1574
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، قال: حدثنا ابن ابي زائدة، قال: اخبرني إسماعيل بن ابي خالد، عن اخيه، عن ابي كاهل الاحمسي، قال:" رايت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب على ناقة وحبشي آخذ بخطام الناقة".
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، قال: أَخْبَرَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ أَخِيهِ، عَنْ أَبِي كَاهِلٍ الْأَحْمَسِيِّ، قال:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَى نَاقَةٍ وَحَبَشِيٌّ آخِذٌ بِخِطَامِ النَّاقَةِ".
ابو کاہل احمسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ ایک اونٹنی پر سوار ہو کر خطبہ دے رہے تھے اور ایک حبشی اونٹنی کی نکیل تھامے ہوئے تھا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الإقامة 158 (1284، 1285)، (تحفة الأشراف: 12142)، مسند احمد 4/306 (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن النسائى الصغرى1574قيس بن عائذيخطب على ناقة وحبشي آخذ بخطام الناقة
   سنن ابن ماجه1285قيس بن عائذيخطب على ناقة حسناء وحبشي آخذ بخطامها
   سنن ابن ماجه1284قيس بن عائذيخطب على ناقة وحبشي آخذ بخطامها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1574  
´اونٹ پر سوار ہو کر خطبہ دینے کا بیان۔`
ابو کاہل احمسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ ایک اونٹنی پر سوار ہو کر خطبہ دے رہے تھے اور ایک حبشی اونٹنی کی نکیل تھامے ہوئے تھا۔ [سنن نسائي/كتاب صلاة العيدين/حدیث: 1574]
1574۔ اردو حاشیہ: اس روایت میں عید کا ذکر نہیں جبکہ مسند احمد: (4؍306) میں صراحت ہے کہ آپ لوگوں سے عید کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ امام صاحب کا استدلال عموم سے ہو۔ بنابریں لوگ زیادہ ہوں اور آواز سب تک نہ پہنچتی ہو یا امام و خطیب نظر نہ آتا ہو تو جانور پر سوار ہو کر بھی خطبہ دیا جا سکتا ہے۔ یا کسی اور اونچی چیز پر، البتہ قصداً منبر عیدگاہ میں لے جانا درست نہیں کہ یہ تکلف میں شمار ہو گا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1574   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1284  
´عیدین میں خطبے کا بیان۔`
اسماعیل بن ابی خالد کہتے ہیں کہ میں نے ابوکاہل رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے، انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شرف صحبت حاصل تھا، میرے بھائی نے مجھ سے بیان کیا کہ ابوکاہل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اونٹنی پر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا، اور ایک حبشی اس کی نکیل پکڑے ہوئے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1284]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
یہ خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا گیا۔

(2)
حبشی سے مراد حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔

(3)
بزرگ شخصیت کے لئے جائز ہے۔
کہ کسی سے معمولی خدمت لے لے۔

(4)
اس سے معلوم ہوا کہ سواری وغیرہ پر سوار ہوکر تقریر کی جا سکتی ہے۔
یہ جانوروں پر ظلم کے زمرے میں نہیں آتا او بوقت ضرورت اونچا سٹیج بھی بنایا جا سکتا ہے تاکہ خطیب لوگوں کو باآسانی نظر آ سکے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1284   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.