الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book of Funerals
30. بَابُ : نَقْضِ رَأْسِ الْمَيِّتِ
30. باب: میت کے سر (کی چوٹی) کھولنے کا بیان۔
Chapter: Undoing the Hair of the Deceased
حدیث نمبر: 1884
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا يوسف بن سعيد، قال: حدثنا حجاج، عن ابن جريج، قال ايوب: سمعت حفصة، تقول: حدثتنا ام عطية،" انهن جعلن راس ابنة النبي صلى الله عليه وسلم ثلاثة قرون قلت: نقضنه وجعلنه ثلاثة قرون؟ قالت: نعم".
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ أَيُّوبُ: سَمِعْتُ حَفْصَةَ، تَقُولُ: حَدَّثَتْنَا أُمُّ عَطِيَّةَ،" أَنَّهُنَّ جَعَلْنَ رَأْسَ ابْنَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ قُلْتُ: نَقَضْنَهُ وَجَعَلْنَهُ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ؟ قَالَتْ: نَعَمْ".
ام عطیہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ان عورتوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کے سر کی تین چوٹیاں بنائیں، میں نے پوچھا: اسے کھول کر انہوں نے تین چوٹیاں کر دیں، تو انہوں نے کہا: جی ہاں۔

تخریج الحدیث: «الجنائز 9 (1254) مطولاً، 13 (1258)، 14 (1260)، صحیح مسلم/الجنائز 12 (938)، (تحفة الأشراف: 18116) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1884  
´میت کے سر (کی چوٹی) کھولنے کا بیان۔`
ام عطیہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ان عورتوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کے سر کی تین چوٹیاں بنائیں، میں نے پوچھا: اسے کھول کر انہوں نے تین چوٹیاں کر دیں، تو انہوں نے کہا: جی ہاں۔ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 1884]
1884۔ اردو حاشیہ: احناف مینڈھیاں بنانے کے بجائے بالوں کے دو حصے کرنے کے قائل ہیں، پھر دونوں سینے پر دائیں بائیں رکھ دیے جائیں گمر احادیث میں تین منڈھیوں کا ذکر ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1884   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.