الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
The Book of Fasting
26. بَابُ : تَسْمِيَةِ السَّحُورِ غَدَاءً
26. باب: سحری کو صبح کا کھانا کہنے کا بیان۔
Chapter: Calling Sahur "Ghada" (Breakfast)
حدیث نمبر: 2166
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله، عن بقية بن الوليد، قال: اخبرني بحير بن سعد، عن خالد بن معدان، عن المقدام بن معد يكرب، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" عليكم بغداء السحور، فإنه هو الغداء المبارك".
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ بَقِيَّةَ بْنِ الْوَلِيدِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بَحِيرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِ يكَرِبَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" عَلَيْكُمْ بِغَدَاءِ السُّحُورِ، فَإِنَّهُ هُوَ الْغَدَاءُ الْمُبَارَكُ".
مقدام بن معد یکرب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم صبح کا کھانا (سحری کو) لازم پکڑو، کیونکہ یہ مبارک کھانا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 11560)، مسند احمد 4/132 (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2166  
´سحری کو صبح کا کھانا کہنے کا بیان۔`
مقدام بن معد یکرب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم صبح کا کھانا (سحری کو) لازم پکڑو، کیونکہ یہ مبارک کھانا ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2166]
اردو حاشہ:
غذا اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو دن کے آغاز میں کھایا جاتا ہے۔ روزے دار کے لیے چونکہ سحری ہی دن کے کھانے کے قائم مقام ہے، لہٰذا اسے حدیث مبارکہ میں غذا بھی کہا گیا ہے، جیسے ہم اپنی زبان میں سحری کو ناشتہ کہہ لیں۔(مزید دیکھئے، حدیث: 2146)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2166   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.