الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
The Book of Zakah
65. بَابُ : الشَّفَاعَةِ فِي الصَّدَقَةِ
65. باب: صدقہ دینے کی سفارش کا ثواب۔
Chapter: Interceding For (Someone To Be Given) Charity
حدیث نمبر: 2557
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن بشار، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثنا سفيان، قال: اخبرني ابو بردة بن عبد الله بن ابي بردة , عن جده ابي بردة، عن ابي موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" اشفعوا تشفعوا ويقضي الله عز وجل على لسان نبيه ما شاء".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ , عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" اشْفَعُوا تُشَفَّعُوا وَيَقْضِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ مَا شَاءَ".
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفارش کرو تمہاری سفارش قبول کی جائے گی، اللہ اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے جو چاہے فیصلہ فرمائے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 21 (1432)، والأدب 36 (6027)، 37 (6028)، التوحید 31 (7476)، صحیح مسلم/البر 44 (2627)، سنن ابی داود/الأدب 126 (5132)، سنن الترمذی/العلم 14 (2672)، (تحفة الأشراف: 9036)، مسند احمد (4/400، 409، 413) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
   صحيح البخاري7476عبد الله بن قيساشفعوا فلتؤجروا ويقضي الله على لسان رسوله ما شاء
   صحيح البخاري6028عبد الله بن قيساشفعوا فلتؤجروا وليقض الله على لسان رسوله ما شاء
   صحيح البخاري1432عبد الله بن قيساشفعوا تؤجروا ويقضي الله على لسان نبيه ما شاء
   صحيح مسلم6691عبد الله بن قيساشفعوا فلتؤجروا وليقض الله على لسان نبيه ما أحب
   جامع الترمذي2672عبد الله بن قيساشفعوا ولتؤجروا وليقض الله على لسان نبيه ما شاء
   سنن أبي داود5131عبد الله بن قيساشفعوا إلي لتؤجروا وليقض الله على لسان نبيه ما شاء
   سنن النسائى الصغرى2557عبد الله بن قيساشفعوا تشفعوا ويقضي الله على لسان نبيه ما شاء
   مسندالحميدي789عبد الله بن قيساشفعوا إلي فلتؤجروا، وليقض الله على لسان نبيه ما شاء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2557  
´صدقہ دینے کی سفارش کا ثواب۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفارش کرو تمہاری سفارش قبول کی جائے گی، اللہ اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے جو چاہے فیصلہ فرمائے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزكاة/حدیث: 2557]
اردو حاشہ:
(1) سفارش کرو۔ یعنی جب کوئی حاجت مند مانگنے آئے تو تم اس کے حق میں سفارش کر دیا کرو۔
(2) تمہاری سفارش قبول ہوگی۔ اگر وہ قابل تسلیم ہوئی، یا مطلب ہے کہ تمہیں سفارش کا ثواب ملے گا جیسا کہ ایک دوسری روایت میں اس مفہوم کی صراحت ہے: [اِشْفَعُوا تُؤْجَرُوا] (صحیح البخاري، الزکاة، حدیث: 1432، وصحیح مسلم، البروالصلة، حدیث: 2627) یعنی معنیٰ زیادہ مناسب ہیں۔
(3) فیصلہ فرمائے گا۔ یعنی فیصلہ تو نبیﷺ کے ہاتھ میں ہے جو وہ الہٰی تعلیمات کی روشنی میں فرمائیں گے۔ تم سفارش کر کے ثواب حاصل کر لیا کرو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2557   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2672  
´بھلائی کا راستہ بتانے والا بھلائی کرنے والے کی طرح ہے۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شفاعت (سفارش) کرو تاکہ اجر پاؤ، اللہ اپنے نبی کی زبان سے نکلی ہوئی جس بات (جس سفارش) کو بھی چاہتا ہے پورا کر دیتا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب العلم/حدیث: 2672]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی اگرکوئی رسول اللہ ﷺ سے اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے چیز مانگتا ہے اور تم سمجھتے ہوکہ حقیقت میں یہ شخص ضرورت مند ہے تو تم اس کے حق میں سفارش کے طورپر دوکلمہ خیر کہہ دو،
تو تمہیں بھی اس کلمہ خیر کہہ دینے کا ثواب ملے گا،
لیکن یہ بات یاد رہے کہ اس میں جس سفارش کی ترغیب دی گئی ہے،
وہ ایسے امور کے لیے ہے جو حلال اور مباح ہیں،
حرام یا شرعی حد کو ساقط کرنے کے لیے سفارش کی اجازت نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2672   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.