الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
90. بَابُ : الرُّخْصَةِ فِي النِّكَاحِ لِلْمُحْرِمِ
90. باب: محرم کے نکاح کی رخصت کا بیان۔
Chapter: Concession Allowing A Muhrim To Get Married
حدیث نمبر: 2844
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرني شعيب بن شعيب بن إسحاق، وصفوان بن عمرو الحمصي , قالا: حدثنا ابو المغيرة، قال: حدثنا الاوزاعي، عن عطاء بن ابي رباح، عن ابن عباس , ان النبي صلى الله عليه وسلم" تزوج ميمونة وهو محرم".
أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَاق، وَصَفْوَانُ بْنُ عَمْرٍو الْحِمْصِيُّ , قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ".
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا اور آپ احرام باندھے ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/جزاء الصید 12 (1837)، (تحفة الأشراف: 5903)، مسند احمد (1/330) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: شاذ

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
   صحيح البخاري5114عبد الله بن عباستزوج النبي وهو محرم
   صحيح البخاري4259عبد الله بن عباستزوج النبي ميمونة وهو محرم وبنى بها وهو حلال وماتت بسرف
   صحيح البخاري1837عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   صحيح مسلم3451عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   صحيح مسلم3452عبد الله بن عباستزوج رسول الله ميمونة وهو محرم
   جامع الترمذي844عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   جامع الترمذي843عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   جامع الترمذي842عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن أبي داود1844عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى3274عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى3276عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى3275عبد الله بن عباسنكح ميمونة وهو محرم جعلت أمرها إلى العباس فأنكحها إياه
   سنن النسائى الصغرى3273عبد الله بن عباستزوج رسول الله ميمونة بنت الحارث وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2844عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2843عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2841عبد الله بن عباسنكح حراما
   سنن النسائى الصغرى2840عبد الله بن عباستزوج النبي ميمونة وهو محرم
   سنن النسائى الصغرى2842عبد الله بن عباستزوج ميمونة وهما محرمان
   سنن ابن ماجه1965عبد الله بن عباسنكح وهو محرم
   المعجم الصغير للطبراني473عبد الله بن عباسنكح ميمونة وهو محرم
   بلوغ المرام846عبد الله بن عباستزوج النبي ميمونة وهو محرم
   مسندالحميدي513عبد الله بن عباسنكح رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو محرم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2844  
´محرم کے نکاح کی رخصت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا اور آپ احرام باندھے ہوئے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2844]
اردو حاشہ:
یہ ایک ہی روایت کی مختلف اسانید ہیں۔ روایت پر بحث ہو چکی ہے کہ یہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی غلط فہمی اور وہم ہے۔ یہ روایت صحیح بخاری میں بھی ہے۔ (صحیح البخاري، جزاء الصید، حدیث: 1837)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2844   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1965  
´حالت احرام میں نکاح کا حکم۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (میمونہ رضی اللہ عنہا سے) حالت احرام میں نکاح کیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1965]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو شاذ قرار دیا ہے، یعنی صحیح بات یہ ہےکہ نبی ﷺ نکاح کے وقت احرام کی حالت میں نہیں تھے۔
تفصیل کے لیے دیکھئے: (إرواء الغلیل: 4: 227، 228، رقم: 1037)
علاوہ ازیں حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا خود بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سےمقام سرف میں نکاح کیا تھا اور ہم دونوں حلال تھا۔ (صحیح مسلم، النکاح، حدیث: 1411، وسنن أبي داؤد، المناسک، حدیث: 1843)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1965   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 846  
´(نکاح کے متعلق احادیث)`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں تھے۔ (بخاری و مسلم) اور مسلم میں سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا اپنا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 846»
تخریج:
«أخرجه البخاري، النكاح، باب نكاح المحرم، حديث:1837، ومسلم، النكاح، باب تحريم نكاح المحرم.....، حديث:1410، حديث ميمونة أخرجه مسلم، النكاح، حديث:1411.»
تشریح:
1. اس حدیث سے احناف نے استدلال کیا ہے کہ مُحرِم نکاح کر سکتا ہے‘ حالانکہ اس حدیث میں ان کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ یہ اکثر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی روایت کے مخالف ہے۔
فرد واحد کو وہم ہو جانا جماعت کو وہم ہو جانے سے زیادہ قریب ہے۔
اور خود حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے ‘ نیز یہ رشتہ کرانے میں سفیر کے فرائض سر انجام دینے والے حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت حالت احرام میں نہیں تھے۔
حضرت میمونہ اور حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہما دوسروں کی بہ نسبت زیادہ خبر رکھتے ہیں اور صورت واقعہ سے زیادہ واقفیت رکھتے ہیں‘ لہٰذا ان دونوں سے مروی روایت دوسروں کی روایت سے زیادہ لائق اعتبار ہے۔
2.علاوہ ازیں ان دنوں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نو دس برس کے بچے ہی تھے‘ اس لیے ان دونوں کے مقابلے میں اس کا واقعاتی صورت کو محفوظ نہ رکھ سکنا زیادہ قرین قیاس ہے۔
اور اگر یہ تسلیم بھی کر لیا جائے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا ہے تو پھر اسے آپ کی خصوصیت پر محمول کیا جا سکتا ہے۔
3.محدث جلیل علامہ عبدالرحمن مبارک پوری رحمہ اللہ تحفۃ الأحوذي (۲ /۸۹) میں فرماتے ہیں: اس مسئلے میں جانبین (طرفین) کا طویل کلام ہے اور قابل ترجیح بہرحال جمہور کا قول ہے۔
4. حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں قانونِ کلی کا بیان ہے اور ابن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول روایت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل کی حکایت ہے جس میں بہت سے احتمالات کی گنجائش ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 846   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 842  
´محرم کے لیے شادی کی رخصت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ سے شادی کی اور آپ محرم تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 842]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(یہ روایت سنداً صحیح ہے،
لیکن ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اس واقعہ کے نقل کرنے میں وہم ہو گیا تھا،
اس لیے یہ شاذ کے حکم میں ہے،
اور صحیح یہ ہے کہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی شادی حلال ہونے کے بعد ہوئی جیسا کہ اگلی حدیث میں آ رہا ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 842   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.