الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
177. بَابُ : السَّعْىِ فِي بَطْنِ الْمَسِيلِ
177. باب: صفا مروہ میں وادی کے نشیبی حصہ کو دوڑ کر طے کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2983
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا حماد، عن بديل، عن المغيرة بن حكيم، عن صفية بنت شيبة، عن امراة، قالت: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يسعى في بطن المسيل، ويقول:" لا يقطع الوادي إلا شدا".
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ بُدَيْلٍ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، عَنْ امْرَأَةٍ، قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْعَى فِي بَطْنِ الْمَسِيلِ، وَيَقُولُ:" لَا يُقْطَعُ الْوَادِي إِلَّا شَدًّا".
صفیہ بنت شیبہ ایک عورت سے روایت کرتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وادی کے نشیبی حصہ کو دوڑ کر طے کرتے ہوئے دیکھا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: یہ وادی دوڑ کر ہی پار کی جائے گی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الحج 43 (2987)، (تحفة الأشراف: 18382)، مسند احمد (6/404، 405) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اب اس حصے پر دو سبز پتھر لگا دیئے گئے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2983  
´صفا مروہ میں وادی کے نشیبی حصہ کو دوڑ کر طے کرنے کا بیان۔`
صفیہ بنت شیبہ ایک عورت سے روایت کرتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وادی کے نشیبی حصہ کو دوڑ کر طے کرتے ہوئے دیکھا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: یہ وادی دوڑ کر ہی پار کی جائے گی ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2983]
اردو حاشہ:
وادی کے پیٹ سے مراد صفا اور مروہ کے درمیان سبز روشنیوں کے مابین نشیبی جگہ ہے، یعنی دونوں پہاڑوں کی چڑھائی کے درمیان والی جگہ۔ بارش وغیرہ کی صورت میں اس جگہ پانی بہتا تھا، اس لیے اسے وادی یا مسیل کہا گیا۔ آج کل اسے ملین اخضرین کہا جاتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2983   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.