الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: عورتوں کے ساتھ معاشرت (یعنی مل جل کر زندگی گزارنے) کے احکام و مسائل
The Book of the Kind Treatment of Women
4. بَابُ : الْغَيْرَةِ
4. باب: غیرت کا بیان۔
Chapter: Jealousy
حدیث نمبر: 3409
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن المثنى، عن عبد الرحمن، عن سفيان، عن فليت، عن جسرة بنت دجاجة، عن عائشة، قالت: ما رايت صانعة طعام مثل صفية اهدت إلى النبي صلى الله عليه وسلم إناء فيه طعام، فما ملكت نفسي ان كسرته، فسالت النبي صلى الله عليه وسلم عن كفارته، فقال:" إناء كإناء وطعام كطعام".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ فُلَيْتٍ، عَنْ جَسْرَةَ بِنْتِ دَجَاجَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ صَانِعَةَ طَعَامٍ مِثْلَ صَفِيَّةَ أَهْدَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَاءً فِيهِ طَعَامٌ، فَمَا مَلَكْتُ نَفْسِي أَنْ كَسَرْتُهُ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كَفَّارَتِهِ، فَقَالَ:" إِنَاءٌ كَإِنَاءٍ وَطَعَامٌ كَطَعَامٍ".
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کے جیسی کھانا بنانے والی کوئی عورت نہیں دیکھی، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک برتن بھیجا جس میں کھانا تھا، میں اپنے کو قابو میں نہ رکھ سکی اور میں نے برتن توڑ دیا پھر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے کفارے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: برتن کے جیسا برتن اور کھانے کے جیسا کھانا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 91 (3568)، مسند احمد 6/148، 277 (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن النسائى الصغرى3409عائشة بنت عبد اللهإناء كإناء وطعام كطعام
   سنن أبي داود3568عائشة بنت عبد اللهإناء مثل إناء وطعام مثل طعام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3409  
´غیرت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کے جیسی کھانا بنانے والی کوئی عورت نہیں دیکھی، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک برتن بھیجا جس میں کھانا تھا، میں اپنے کو قابو میں نہ رکھ سکی اور میں نے برتن توڑ دیا پھر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے کفارے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: برتن کے جیسا برتن اور کھانے کے جیسا کھانا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب عشرة النساء/حدیث: 3409]
اردو حاشہ:
کھانے کے بدلے کھانا اگر کھانا ضائع ہوگیا ہو۔ بعض کھانے برتن ٹوٹنے سے ضائع ہوجاتے ہیں‘ بعض ضائع نہیں ہوتے۔ حدیث:3407 میں مذکورہ واقعے سے معلوم ہوتا ہے کہ کھانا ضائع نہیں ہوا تھا کیونکہ بعد میں کھانے کا ذکر ہے‘ نیز وہ کھانا نبیﷺ کے لیے بھیجا گیا تھا۔ ضائع ہونے کی صورت میں آپ عوض لیں یا نہ لیں‘ یہ آپ کی مرضی ہے۔ کھانا واپس تو نہیں بھیجنا تھا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3409   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.