الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: طلاق کے احکام و مسائل
The Book of Divorce
69. بَابُ : نَسْخِ مَتَاعِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا بِمَا فُرِضَ لَهَا مِنَ الْمِيرَاثِ
69. باب: میراث کی فرضیت کے بعد شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو ملنے والے خرچ کے منسوخ ہونے کا بیان۔
Chapter: Abrogation Of Maintenance And Residence For The Widow, Which Are Replaced By The Share Of Inheritanc
حدیث نمبر: 3573
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا زكريا بن يحيى السجزي خياط السنة، قال: حدثنا إسحاق بن إبراهيم، قال: حدثنا علي بن الحسين بن واقد، قال: اخبرني ابي، قال: حدثنا يزيد النحوي، عن عكرمة، عن ابن عباس" في قوله: والذين يتوفون منكم ويذرون ازواجا وصية لازواجهم متاعا إلى الحول غير إخراج سورة البقرة آية 240، نسخ ذلك بآية الميراث، مما فرض لها من الربع، والثمن، ونسخ اجل الحول، ان جعل اجلها اربعة اشهر وعشرا".
أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى السِّجْزِيُّ خَيَّاطُ السُّنَّةِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ النَّحْوِيُّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ" فِي قَوْلِهِ: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَى الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ سورة البقرة آية 240، نُسِخَ ذَلِكَ بِآيَةِ الْمِيرَاثِ، مِمَّا فُرِضَ لَهَا مِنَ الرُّبُعِ، وَالثُّمُنِ، وَنَسَخَ أَجَلَ الْحَوْلِ، أَنْ جُعِلَ أَجَلُهَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا".
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما اللہ تعالیٰ کے اس قول «والذين يتوفون منكم ويذرون أزواجا وصية لأزواجهم متاعا إلى الحول غير إخراج» اور جو لوگ تم میں سے فوت ہو جائیں اور بیبیاں چھوڑ جائیں (یعنی جس وقت مرنے لگیں) تو وہ اپنی بیبیوں کے لیے ایک سال تک ان کو نہ نکالنے اور خرچ دینے کی وصیت کر جائیں۔ (البقرہ: ۲۴۰) کے متعلق فرماتے ہیں: یہ آیت میراث کی آیت سے منسوخ ہو گئی ہے جس میں عورت کا چوتھائی اور آٹھواں حصہ مقرر کر دیا گیا ہے اور ایک سال تک عدت میں رہنے کا حکم چار ماہ دس دن کے حکم سے منسوخ ہو گیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطلاق 42 (2298)، (تحفة الأشراف: 6250) (حسن صحیح)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3573  
´میراث کی فرضیت کے بعد شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو ملنے والے خرچ کے منسوخ ہونے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما اللہ تعالیٰ کے اس قول «والذين يتوفون منكم ويذرون أزواجا وصية لأزواجهم متاعا إلى الحول غير إخراج» اور جو لوگ تم میں سے فوت ہو جائیں اور بیبیاں چھوڑ جائیں (یعنی جس وقت مرنے لگیں) تو وہ اپنی بیبیوں کے لیے ایک سال تک ان کو نہ نکالنے اور خرچ دینے کی وصیت کر جائیں۔‏‏‏‏ (البقرہ: ۲۴۰) کے متعلق فرماتے ہیں: یہ آیت میراث کی آیت سے منسوخ ہو گئی ہے جس میں عورت کا چوتھائی اور آٹ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن نسائي/كتاب الطلاق/حدیث: 3573]
اردو حاشہ:
یہ آیت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے نزدیک تو منسوخ ہے مگر بعض محققین کے نزدیک یہ حسن سلوک کی ایک صورت ہے کہ خاوند وصیت کرجائے کہ میری بیوی کو ایک سال تک گھر سے نکالا نہ جائے تاکہ اسے پریشانی نہ ہو‘ جب وہ اپنا انتظام کرلے تو منتقل ہوجائے۔ البتہ یہ واجب نہیں اور نہ لواحقین کے لیے اس پر عمل واجب ہے۔ چونکہ عورت کا حصہ وراثت مقرر کردیا گیا ہے‘ لہٰذا اسے دوران عدت اخراجات دینا لواحقین کے لیے ضروری نہیں۔ ﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ… غَيْرَ إِخْرَاجٍ﴾ جو لوگ قریب المرگ ہوں اور ان کی بیویاں زندہ ہوں تو وہ مرنے سے پہلے اپنی بیویوں کے لیے وصیت کرجائیں کہ انہیں ایک سال تک اخراجات دیے جائیں اور انہیں گھر سے نہ نکالا جائے۔ کے بارے میں فرمایا کہ اس آیت کو اس (دوسری) آیت نے منسوخ کردیا: ﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ… أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا﴾ جو لوگ فوت ہوجائیں اور ان کی بیویاں زندہ ہوں تو بیویاں چار ماہ دس دن تک اپنے آپ کو (ادھر ادھر جانے‘ زیب وزینت کرنے اور نکاح وغیرہ سے) روک کر رکھیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3573   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.