الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: بیعت کے احکام و مسائل
The Book of al-Bay'ah
14. بَابُ : الْحَثِّ عَلَى الْهِجْرَةِ
14. باب: ہجرت کی ترغیب دینے کا بیان۔
Chapter: Encouragement to Emigrate
حدیث نمبر: 4172
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرني هارون بن محمد بن بكار بن بلال، عن محمد وهو ابن عيسى بن سميع، قال: حدثنا زيد بن واقد، عن كثير بن مرة، ان ابا فاطمة حدثه، انه قال: يا رسول الله، حدثني بعمل استقيم عليه واعمله؟، قال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" عليك بالهجرة، فإنه لا مثل لها".
أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ عِيسَى بْنِ سُمَيْعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، أَنَّ أَبَا فَاطِمَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، حَدِّثْنِي بِعَمَلٍ أَسْتَقِيمُ عَلَيْهِ وَأَعْمَلُهُ؟، قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَلَيْكَ بِالْهِجْرَةِ، فَإِنَّهُ لَا مِثْلَ لَهَا".
ابوفاطمہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے ایسا کام بتائیے جس پر میں جما رہوں اور اس کو کرتا رہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم پر ہجرت لازم ہے کیونکہ اس جیسا کوئی کام نہیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 12078)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الإقامة 201 (1422)، مسند احمد (3/428) (حسن صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ فرمان ابوفاطمہ اور ان جیسے لوگوں کے حالات کے لحاظ سے انہیں کے ساتھ خاص تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت سے اعمال و افعال کو سائل کے حالات کے لحاظ سے زیادہ بہتر اور اچھا بتایا کرتے تھے۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4172  
´ہجرت کی ترغیب دینے کا بیان۔`
ابوفاطمہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے ایسا کام بتائیے جس پر میں جما رہوں اور اس کو کرتا رہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم پر ہجرت لازم ہے کیونکہ اس جیسا کوئی کام نہیں ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب البيعة/حدیث: 4172]
اردو حاشہ:
وقت وقت کی بات ہے۔ کسی وقت ہجرت افضل ہے‘ کبھی جہاد اور کبھی کوئی اور کام۔ اسی طرح آدمی آدمی کا فرق ہوتا ہے۔ کسی آدمی کے لیے ہجرت افضل ہے‘ کسی کے لیے کوئی اور کام جیسے آپ نے اعرابی کو ہجرت سے روک دیا تھا۔ (دیکھیے‘ حدیث: 4168، 4169)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4172   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.