الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: بیعت کے احکام و مسائل
The Book of al-Bay'ah
39. بَابُ : مَا يُكْرَهُ مِنَ الْحِرْصِ عَلَى الإِمَارَةِ
39. باب: منصب اور سرداری کی خواہش ناپسندیدہ عمل ہے۔
Chapter: It is disliked to be eager for positions of Authority
حدیث نمبر: 4216
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن آدم بن سليمان , عن ابن المبارك , عن ابن ابي ذئب , عن سعيد المقبري , عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" إنكم ستحرصون على الإمارة , وإنها ستكون ندامة وحسرة , فنعمت المرضعة , وبئست الفاطمة".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آَدَمَ بْنِ سُلَيْمَانِ , عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ , عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ , عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ , عَنِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إنَّكُمْ سَتَحْرِصُونَ عَلَى الإِمارَةِ , وَإنَّهَا سَتَكُونُ نَدَامَةً وَحَسْرَةً , فَنَعِمَتِ المُرْضِعَةُ , وَبَئِسَتِ الْفَاطِمَةُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عنقریب تم لوگ امارت و سرداری کی خواہش کرو گے لیکن وہ باعث ندامت و حسرت ہو گی، اس لیے کہ دودھ پلانے والی کتنی اچھی ہوتی ہے، اور دودھ چھڑانے والی کتنی بری ہوتی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأحکام 7 (7148)، (تحفة الأشراف: 13017)، مسند احمد (2/448، 476) ویأتي عند المؤلف في القضاء (برقم5387) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی حکومت ملتے وقت وہ بھلی لگتی ہے اور جاتے وقت بری لگتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4216  
´منصب اور سرداری کی خواہش ناپسندیدہ عمل ہے۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عنقریب تم لوگ امارت و سرداری کی خواہش کرو گے لیکن وہ باعث ندامت و حسرت ہو گی، اس لیے کہ دودھ پلانے والی کتنی اچھی ہوتی ہے، اور دودھ چھڑانے والی کتنی بری ہوتی ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب البيعة/حدیث: 4216]
اردو حاشہ:
(1) باب کے ساتھ حدیث کی مناسبت بالکل واضح ہے کہ امارت، یعنی اقتدار و سرداری کی حرص و ہوس شرعاً ناپسندیدہ اور مذموم  ہے۔
(2) رسول اللہ ﷺ اپنے مذکورہ بالا فرمان سے امت کو یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ جس کام کے انجام میں دکھ، تکلیف اور رنج و الم ہو، اسے معمولی اور زوال پذیر لذت و راحت کی خاطر ہرگز اختیار نہیں کرنا چاہیے۔
(3) اس حدیث مبارکہ سے یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ دنیوی لذات کے بجائے اخروی سعادت کے حصول اور آخرت کے عذاب سے خلاصی کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ اصل مقصدِ حیات اور کامیابی دنیا کی لذتوں کا حصول نہیں بلکہ عذاب آخرت سے بچاؤ اور جنت میں داخل ہے۔
(4) ندامت و شرمندگی اور حسرت و افسوس آخرت میں یا دنیا ہی میں کیونکہ جب اقتدار چھن جاتا ہے تو عموماً عذاب سہنا پڑتا ہے۔ تخت یا تختہ۔
(5) دودھ پلاتے ہوئے  حدیث میں مذکور اس مثال میں امارت کو ماں سے تشبیہ دی گئی ہے اور حریصِ امارت کو بچے سے۔ ماں جب تک دودھ پلاتی ہے، بچہ ماں سے خوب خوش رہتا ہے اور جب وہ دودھ چھڑا دیتی ہے تو کاٹ کھانے کو دوڑتا ہے۔ اقتدار کا بھی یہی حال ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4216   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.