الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: فرع و عتیرہ کے احکام و مسائل
The Book of al-Fara' and al-'Atirah
3. بَابُ : تَفْسِيرِ الْفَرَعِ
3. باب: فرع کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 4238
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: حدثنا ابو عوانة، عن يعلى بن عطاء، عن وكيع بن عدس، عن عمه ابي رزين لقيط بن عامر العقيلي، قال: قلت: يا رسول الله، إنا كنا نذبح ذبائح في الجاهلية في رجب فناكل ونطعم من جاءنا؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا باس به". قال وكيع بن عدس: فلا ادعه.
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ وَكِيعِ بْنِ عُدُسٍ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ لَقِيطِ بْنِ عَامِرٍ الْعُقَيْلِيِّ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا نَذْبَحُ ذَبَائِحَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ فَنَأْكُلُ وَنُطْعِمُ مَنْ جَاءَنَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا بَأْسَ بِهِ". قَالَ وَكِيعُ بْنُ عُدُسٍ: فَلَا أَدَعُهُ.
ابورزین لقیط بن عامر عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم لوگ جاہلیت میں رجب کے مہینے میں کچھ جانور ذبح کیا کرتے تھے، ہم خود کھاتے تھے اور جو ہمارے پاس آتا اسے بھی کھلاتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نہیں۔ وکیع بن عدس کہتے ہیں: چنانچہ میں اسے نہیں چھوڑتا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11178)، مسند احمد (4/13)، سنن الدارمی/الأضاحي 8 (2008) (صحیح لغیرہ)»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4238  
´فرع کی تفسیر۔`
ابورزین لقیط بن عامر عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم لوگ جاہلیت میں رجب کے مہینے میں کچھ جانور ذبح کیا کرتے تھے، ہم خود کھاتے تھے اور جو ہمارے پاس آتا اسے بھی کھلاتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نہیں۔‏‏‏‏ وکیع بن عدس کہتے ہیں: چنانچہ میں اسے نہیں چھوڑتا۔ [سنن نسائي/كتاب الفرع والعتيرة/حدیث: 4238]
اردو حاشہ:
اﷲ تعالیٰ کی رضا مندی کے لیے یا اپنے پکانے کھانے کے لیے کسی وقت بھی جانور ذبح کیا جاسکتا ہے، اوروں کو بھی کھلایا جاسکتا ہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث: 4227)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4238   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.