الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
88. بَابُ : بَيْعِ الْمَاءِ
88. باب: پانی بیچنے کا بیان۔
Chapter: Selling Water
حدیث نمبر: 4665
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا قتيبة , وعبد الله بن محمد بن عبد الرحمن واللفظ له , قالا: حدثنا سفيان , عن عمرو بن دينار , قال: سمعت ابا المنهال , يقول: سمعت إياس بن عمر , وقال مرة: ابن عبد , يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ينهى عن بيع الماء" , قال قتيبة: لم افقه عنه بعض حروف ابي المنهال كما اردت.
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ , وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَاللَّفْظُ لَهُ , قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ , قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْمِنْهَالِ , يَقُولُ: سَمِعْتُ إِيَاسَ بْنَ عُمَرَ , وَقَالَ مَرَّةً: ابْنَ عَبْدٍ , يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَنْهَى عَنْ بَيْعِ الْمَاءِ" , قَالَ قُتَيْبَةُ: لَمْ أَفْقَهْ عَنْهُ بَعْضَ حُرُوفِ أَبِي الْمِنْهَالِ كَمَا أَرَدْتُ.
ایاس بن عمر (یا ابن عبد) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پانی بیچنے سے منع فرماتے ہوئے سنا۔ قتیبہ کہتے ہیں: مجھے ان (سفیان) سے ایک مرتبہ ابومنہال کے بعض کلمات سمجھ میں نہیں آئے جیسا میں نے چاہا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 63 (3478)، سنن الترمذی/البیوع 44 (1271)، سنن ابن ماجہ/الرہون 18 (الأحکام 79) (2476)، (تحفة الأشراف: 1747)، مسند احمد (3/138) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   جامع الترمذي1271إياس بن عبدبيع الماء
   سنن أبي داود3478إياس بن عبدنهى عن بيع فضل الماء
   سنن ابن ماجه2476إياس بن عبدنهى أن يباع الماء
   سنن النسائى الصغرى4665إياس بن عبدينهى عن بيع الماء
   سنن النسائى الصغرى4666إياس بن عبدنهى عن بيع فضل الماء
   سنن النسائى الصغرى4667إياس بن عبدنهى عن بيع فضل الماء
   مسندالحميدي936إياس بن عبدينهى عن بيع الماء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4665  
´پانی بیچنے کا بیان۔`
ایاس بن عمر (یا ابن عبد) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پانی بیچنے سے منع فرماتے ہوئے سنا۔ قتیبہ کہتے ہیں: مجھے ان (سفیان) سے ایک مرتبہ ابومنہال کے بعض کلمات سمجھ میں نہیں آئے جیسا میں نے چاہا۔ [سنن نسائي/كتاب البيوع/حدیث: 4665]
اردو حاشہ:
اس کا مطلب یہ ہے کہ کو جب سفیان نے حدیث کی تو اسے ابو منہال کی حدیث کے بعض الفاظ کی اس طرح سمجھ نہ آ سکی جس طرح وہ چاہتے تھے شاید وہاں بھیڑ وغیرہ ہو اور یہ استاد سے کچھ فاصلے پر ہوں یا کوئی اور وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4665   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1271  
´ضرورت سے زائد پانی کے بیچنے کا بیان۔`
ایاس بن عبد مزنی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی بیچنے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب البيوع/حدیث: 1271]
اردو حاشہ:
وضاخت:


1؎:
اس سے مراد نہروچشمے وغیرہ کا پانی ہے جوکسی کی ذاتی ملکیت میں نہ ہو اوراگرپانی پر کسی طرح کا خرچ آیا ہوتو ایسے پانی کا بیچنا منع نہیں ہے مثلاً راستوں میں ٹھنڈا پانی یا مینرل واٹروغیرہ بیچناجائزہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1271   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3478  
´فاضل پانی کے بیچنے کا بیان۔`
ایاس بن عبد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فاضل (پینے کے) پانی کے بیچنے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3478]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
اس سے مراد صحرا اور عام چراگاہوں میں پائے جانے والے تالابوں کنووں یا چشموں کا پانی ہے، نہ کہ کسی کی ذاتی ملکیت والی زمین میں محنت و مشقت سے نکالا جانے والا پانی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3478   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.