الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
33. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى خَالِدٍ الْحَذَّاءِ
33. باب: تلامذہ خالدالحذاء کے اختلاف کا ذکر۔
Chapter: Mentioning The Differences Reported From Khalid Al-Hadha
حدیث نمبر: 4797
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرني يحيى بن حبيب بن عربي، قال: انبانا حماد، عن خالد يعني الحذاء، عن القاسم بن ربيعة، عن عقبة بن اوس، عن عبد الله: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" الا وإن قتيل الخطإ شبه العمد ما كان بالسوط والعصا مائة من الإبل اربعون في بطونها اولادها".
أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ، عَنْ خَالِدٍ يَعْنِي الْحَذَّاءَ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَلَا وَإِنَّ قَتِيلَ الْخَطَإِ شِبْهِ الْعَمْدِ مَا كَانَ بِالسَّوْطِ وَالْعَصَا مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ أَرْبَعُونَ فِي بُطُونِهَا أَوْلَادُهَا".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سنو! جو شخص قتل خطا میں یعنی شبہ عمد کے طور پر کوڑے، یا ڈنڈے سے مر جائے تو اس کی دیت سو اونٹ ہے، جن میں سے چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الدیات 19 (4547، 4548)، سنن ابن ماجہ/الدیات 5 (2627)، (تحفة الأشراف: 8889، 19100)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 4798-4802، 4804) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   سنن ابن ماجه2627عبد الله بن عمروقتيل الخطإ شبه العمد قتيل السوط والعصا مائة من الإبل أربعون منها خلفة في بطونها أولادها
   سنن النسائى الصغرى4795عبد الله بن عمروقتيل الخطإ شبه العمد بالسوط أو العصا مائة من الإبل أربعون منها في بطونها أولادها
   سنن النسائى الصغرى4797عبد الله بن عمروقتيل الخطإ شبه العمد ما كان بالسوط والعصا مائة من الإبل أربعون في بطونها أولادها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2627  
´قتل عمد کے مشابہ یعنی غلطی سے قتل میں دیت سخت ہے۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمداً و قصداً قتل کے مشابہ یعنی غلطی سے قتل کیا جانے والا وہ ہے جو کوڑے یا ڈنڈے سے مر جائے، اس میں سو اونٹ دیت (خون بہا) کے ہیں جن میں چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2627]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
شبہ عمد کو قتل خطا اس لیے کہا گیا ہے کہ اس میں قتل کا ارادہ نہیں ہوتا، صرف مارنےپیٹنے کا ارادہ ہوتا ہے۔

(2)
جن کے پیٹوں میں بچے ہوں۔
اس سے مراد حاملہ اونٹنیاں ہی ہیں۔
تاکید کے طور پر بات دہرائی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2627   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.