الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احکام و مسائل
The Book of Cutting off the Hand of the Thief
8. بَابُ : الْقَدْرِ الَّذِي إِذَا سَرَقَهُ السَّارِقُ قُطِعَتْ يَدُهُ
8. باب: مال کی وہ مقدار جس کی چوری میں ہاتھ کاٹا جائے گا؟
Chapter: The Value for which, if it is stolen, the (Thief's) Hand is to be cut off
حدیث نمبر: 4913
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا يوسف بن سعيد، قال: حدثنا حجاج، عن ابن جريج، قال: حدثني إسماعيل بن امية، ان نافعا حدثه، ان عبد الله بن عمر حدثه، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" قطع يد سارق سرق ترسا من صفة النساء ثمنه ثلاثة دراهم".
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيل بْنُ أُمَيَّةَ، أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قَطَعَ يَدَ سَارِقٍ سَرَقَ تُرْسًا مِنْ صُفَّةِ النِّسَاءِ ثَمَنُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چور کا ہاتھ کاٹا جس نے عورتوں کے چبوترے سے ایک ڈھال چرائی، جس کی قیمت تین درہم تھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحدود 1 (1686)، سنن ابی داود/الحدود11(4386)، (تحفة الأشراف: 7496)، مسند احمد (2/145)، سنن الدارمی/الحدود 4 (2347) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح البخاري6795عبد الله بن عمرقطع في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح البخاري6798عبد الله بن عمرقطع النبي يد سارق في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح البخاري6796عبد الله بن عمرقطع النبي في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح البخاري6797عبد الله بن عمرقطع النبي في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   صحيح مسلم4406عبد الله بن عمرقطع سارقا في مجن قيمته ثلاثة دراهم
   جامع الترمذي1446عبد الله بن عمرفي مجن قيمته ثلاثة دراهم
   سنن أبي داود4386عبد الله بن عمرقطع يد رجل سرق ترسا من صفة النساء ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن أبي داود4385عبد الله بن عمرقطع في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4911عبد الله بن عمرقطع رسول الله في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4912عبد الله بن عمرقطع في مجن ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4913عبد الله بن عمرقطع يد سارق سرق ترسا من صفة النساء ثمنه ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4915عبد الله بن عمرقطع في مجن قيمته ثلاثة دراهم
   سنن النسائى الصغرى4911عبد الله بن عمرقطع رسول الله في مجن قيمته خمسة دراهم
   سنن ابن ماجه2584عبد الله بن عمرقطع النبي في مجن قيمته ثلاثة دراهم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم528عبد الله بن عمرقطع سارقا فى مجن ثمنه ثلاثة دراهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 528  
´چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان`
«. . . 246- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قطع سارقا فى مجن ثمنه ثلاثة دراهم. قال مالك: والمجن الدرقة والترس. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس چور کا (دایاں) ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا جس نے تین درہم کی قیمت والی ڈھال چرائی تھی۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: مجن چمڑے یا لوہے کی ڈھال کو کہتے ہیں . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 528]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 6795، ومسلم 6/1686، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ تین درہم (ربع دینار) سے کم چوری میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا جاتا۔
➋ ایک روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا تھا جس نے ایک دینار یا دس درہم کی چوری کی تھی۔ دیکھئے [سنن ابي داود 4387]
اس روایت کی سند محمد بن اسحاق بن یسار مدلس کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے۔
➌ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [لاقطع فى ثمر ولا كثر] پھل اور گابھے چرانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ [مسند الحميدي بتحقيق: 408، وسنده صحيح، ورواه الترمذي: 1449، وغيره و صحيحه ابن حبان: 4449يا 4466، وابن الجاردد: 826]
محدث ابوعوانہ وضاح بن عبداللہ الیشکری رحمہ اللہ نے فرمایا: میں ابوحنیفہ کے پاس موجود تھا کہ ایک آدمی نے سوال پوچھا: ایک آدمی نے کھجوریں چرائی ہیں۔ ابوحنیفہ نے فرمایا: اس کا ہاتھ کٹنا چاہئے۔ میں نے اس آدمی سے کہا: یہ بات نہ لکھو، یہ عالم کی غلطی ہے۔ انہوں نے پوچھا: کیا بات ہے؟ میں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھل اور گابھے چرانے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ (امام) ابوحنیفہ نے اس آدمی سے فرمایا: میرے فتوے کو کاٹ دو اور لکھو: ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ [كتاب السنة لعبدالله بن أحمد بن حنبل: 380 وسنده صحيح،]
معلوم ہوا کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ صحیح حدیث کے قائل وفاعل تھے اور اس کے ساتھ قرآن مجید کی تخصیص کے بھی قائل تھے۔ حق کی طرف رجوع کرنا، اہلِ ایمان کی نشانی ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 246   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4913  
´مال کی وہ مقدار جس کی چوری میں ہاتھ کاٹا جائے گا؟`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چور کا ہاتھ کاٹا جس نے عورتوں کے چبوترے سے ایک ڈھال چرائی، جس کی قیمت تین درہم تھی۔ [سنن نسائي/كتاب قطع السارق/حدیث: 4913]
اردو حاشہ:
عورتوں والے چھپر سے مسجد نبوی میں عورتوں کے لیے ایک سایہ دار جگہ بنا دی گئی تھی، اسے صفۃ النساء (عورتوں کا چھپر) کہا جاتا تھا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4913   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1446  
´کتنے مال کی چوری میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا؟`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا جس کی قیمت تین درہم ۱؎ تھی۔ [سنن ترمذي/كتاب الحدود/حدیث: 1446]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
آج کے وزن کے اعتبار سے ایک درہم (چاندی) تقریبا تین گرام کے برابر ہے،
معلوم ہوا کہ چوتھائی دینار (سونا):
یعنی تین درہم (چاندی) یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے تو اس کے بدلے اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1446   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4386  
´چور کا ہاتھ کتنے مال کی چوری میں کاٹا جائے؟`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے لوگوں سے بیان کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا ہاتھ کاٹا جس نے عورتوں کے چبوترہ سے ایک ڈھال چرائی تھی جس کی قیمت تین درہم تھی۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4386]
فوائد ومسائل:
تین درہم ان دنوں ایک دینار کے چوتھائی ہی کے برابرتھے جیسےکہ درج ذیل روایت میں آرہا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4386   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.