الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: ایمان اور ارکان ایمان
The Book Of Faith and its Signs
7. بَابُ : تَأْوِيلِ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ { قَالَتِ الأَعْرَابُ آمَنَّا قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا }
7. باب: «اعراب» ”(دیہاتیوں) نے کہا ہم ایمان لائے اے رسول! آپ کہہ دیجئیے تم لوگ ایمان نہیں لائے لیکن تم یہ کہو کہ ہم اسلام لے آئے ہیں“ کی تفسیر۔
Chapter: Interpreting the Saying of Allah, The Mighty and Sublime: "The Bedouins say: We believe,
حدیث نمبر: 4997
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا قتيبة، قال حدثنا حماد، عن عمرو، عن نافع بن جبير بن مطعم، عن بشر بن سحيم، ان النبي صلى الله عليه وسلم امره ان ينادي ايام التشريق:" انه لا يدخل الجنة إلا مؤمن , وهي ايام اكل وشرب".
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ بِشْرِ بْنِ سُحَيْمٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يُنَادِيَ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ:" أَنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مُؤْمِنٌ , وَهِيَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ".
بشر بن سحیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ ایام تشریق (۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳ ذی الحجہ) میں اعلان کر دیں کہ جنت میں مومن کے سوا کوئی نہیں داخل ہو گا ۱؎، اور یہ کہ یہ کھانے پینے کے دن ہیں ۲؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الصیام 35 (1720)، (تحفة الأشراف: 2019)، مسند احمد (3/415، 4/335)، سنن الدارمی/الصوم 48 (1807) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی: جنت میں پہلی مرتبہ ہی داخل ہونے کا شرف کامل ایمان والوں کو ہی حاصل ہو گا۔ ۲؎: سال کے سارے ہی دن کھانے پینے کے دن ہوں یہاں مراد یہ ہے کہ خاص طور سے کھانے پینے کے دن ہیں، یعنی ایام تشریق، قربانی کے دن ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن ابن ماجه1720بشر بن سحيملا يدخل الجنة إلا نفس مسلمة الأيام أيام أكل وشرب
   سنن النسائى الصغرى4997بشر بن سحيملا يدخل الجنة إلا مؤمن أيام أكل وشرب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4997  
´ «اعراب» (دیہاتیوں) نے کہا ہم ایمان لائے اے رسول! آپ کہہ دیجئیے تم لوگ ایمان نہیں لائے لیکن تم یہ کہو کہ ہم اسلام لے آئے ہیں کی تفسیر۔`
بشر بن سحیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ ایام تشریق (۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳ ذی الحجہ) میں اعلان کر دیں کہ جنت میں مومن کے سوا کوئی نہیں داخل ہو گا ۱؎، اور یہ کہ یہ کھانے پینے کے دن ہیں ۲؎۔ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 4997]
اردو حاشہ:
(1) ایام تشریق ذوالحجہ کی 11،12، 13 تاریخ کو کہتے ہیں۔ گویا یہ اعلان حجۃ الوداع کے موقع پرکیا گیا۔
(2)صرف مومن ہی،، جس کا ایمان زبان سے آگے گز کر دل تک پہنچ گیا۔ وہی جنت کامستحق ہے اور گناہ گار مومن کسی نہ کسی وقت جنت میں ضرور جائے گا، البتہ کافر جنت میں نہیں جاسکے گا۔
(3) کھانے پینے کے دن ہیں لہٰذا ان دنوں میں روزہ رکھا جائے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4997   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1720  
´ایام تشریق میں روزہ رکھنا منع ہے۔`
بشر بن سحیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایام تشریق کا خطبہ دیا تو فرمایا: جنت میں صرف مسلمان ہی داخل ہو گا، اور یہ (ایام تشریق) کھانے اور پینے کے دن ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1720]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  ایا م تشریق عیدالا ضحیٰ کے بعد کے تین دنو ں کو کہتے ہیں یعنی ذوا لحجہ کی گیا رہ با رہ تیرہ تا ریخ
(2)
عیدالا ضحیٰ دس ذوالحجہ کی طرح یہ تین دن بھی قربانی کے دن ہیں اس لئے تیرہ ذوالحجہ کو سورج کے غروب ہو نے تک قربانی کرنا جا ئز ہے تا ہم سب سے زیا دہ ثواب دس ذوالحجہ کو قربانی کرنے کا ہے رسول اللہ ﷺ نے حجہ الودع کے مو قع پر سو او نٹ قر با ن کیے اور ان سب کی قر با نی دس ذوالحجہ کو دی۔

(3)
ایام تشریق میں روزہ رکھنا منع ہے کیو نکہ یہ عید کی خوشی کے منافی ہے۔

(4)
جو شخص حج تمتع ادا کر ے اور اسے قر با نی کر نے کی طا قت نہ ہو تو وہ ایا م تشریق میں روزے رکھ سکتا ہے اللہ تعالی نے فرمایا:
﴿فَمَن تَمَتَّعَ بِٱلْعُمْرَةِ إِلَى ٱلْحَجِّ فَمَا ٱسْتَيْسَرَ مِنَ ٱلْهَدْىِ ۚفَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَـٰثَةِ أَيَّامٍ فِى ٱلْحَجِّ وَسَبْعَةٍ إِذَا رَجَعْتُمْ ۗتِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ ۗ)
 (البقرہ: 106/2)
تو جس نے حج کے احرا م تک عمر ے کا فا ئدہ اٹھایا وہ احرام کھول کر جو میسر ہو قر با نی سے وہ کرے پھر جو شخص قربا نی نہ پا ئے تو وہ تین روزئے حض کے دنوں میں رکھے اور سات اس وقت جب تم گھر لوٹ آؤ یہ پو رے دس روزے ہیں۔

(5)
  ایا م تشریق کو منی کے ایا م اس لئے کہا جا تا ہے کہ حا جی یہ دن منی میں گزار تے ہیں
(6)
  قربانی کے متبا دل دس روزوں میں سے جو تین روزے حج کے ایام میں رکھنے ضروری ہیں وہ یوم عرفہ سے پہلے رکھنے چا ہییں اگر وہ دن گزر جا ئیں تو ایا م تشریق میں رکھے۔ (صحیح البخاري الصوم، باب صیام أیام تشریق، حدیث، 1997، 1998)

(7)
جنت میں داخل ہونے کےلئے صرف زبان سے اسلام کا اظہار کرنا کافی نہیں بلکہ دل میں اللہ کےاحکام کی اطاعت کا جذبہ اور عملی طور پر اس کا اظہار بھی ضروری ہے۔
ایمان میں عملی نقص جنت میں فوری داخلے سے رکاوٹ کا باعث ہے۔
جہنم میں سزا بھگتنے کے بعد یا اللہ کی خصوصی رحمت سے معافی حاصل ہوجانے کے بعد جنت میں داخلہ ممکن ہے البتہ شرک اکبر کا مرتکب اور غیر مسلم جب تک اس شرک اور کفر سے توبہ کرکے نہ مرا ہو دائمی جہنمی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1720   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.