الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: ایمان اور ارکان ایمان
The Book Of Faith and its Signs
19. بَابُ : عَلامَةُ الإِيمَانِ
19. باب: ایمان کی نشانی۔
Chapter: The Sign of Faith
حدیث نمبر: 5021
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا يوسف بن عيسى، قال: انبانا الفضل بن موسى، قال: انبانا الاعمش، عن عدي، عن زر، قال: قال علي: إنه لعهد النبي الامي صلى الله عليه وسلم إلي انه:" لا يحبك إلا مؤمن، ولا يبغضك إلا منافق".
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَدِيٍّ، عَنْ زِرٍّ، قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ: إِنَّهُ لَعَهْدُ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ أَنَّهُ:" لَا يُحِبُّكَ إِلَّا مُؤْمِنٌ، وَلَا يَبْغُضُكَ إِلَّا مُنَافِقٌ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی امّی صلی اللہ علیہ وسلم نے سے مجھ سے عہد کیا کہ تم سے صرف مومن ہی محبت کرے گا، اور تم سے صرف منافق ہی بغض رکھے اور نفرت کرے گا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإیمان 33 (78)، سنن الترمذی/المناقب 21 (3736)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 11 (114)، (تحفة الأشراف: 10092)، مسند احمد (1/84، 95، 128)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5025 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح مسلم240علي بن أبي طالبلا يحبني إلا مؤمن ولا يبغضني إلا منافق
   جامع الترمذي3736علي بن أبي طالبلا يحبك إلا مؤمن ولا يبغضك إلا منافق
   سنن ابن ماجه114علي بن أبي طالبلا يحبني إلا مؤمن ولا يبغضني إلا منافق
   سنن النسائى الصغرى5021علي بن أبي طالبلا يحبك إلا مؤمن ولا يبغضك إلا منافق
   سنن النسائى الصغرى5025علي بن أبي طالبلا يحبني إلا مؤمن ولا يبغضني إلا منافق
   مسندالحميدي58علي بن أبي طالبلقد عهد إلي النبي صلى الله عليه وسلم الأمي أنه لا يحبك إلا مؤمن، ولا يبغضك إلا منافق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5021  
´ایمان کی نشانی۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی امّی صلی اللہ علیہ وسلم نے سے مجھ سے عہد کیا کہ تم سے صرف مومن ہی محبت کرے گا، اور تم سے صرف منافق ہی بغض رکھے اور نفرت کرے گا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الإيمان وشرائعه/حدیث: 5021]
اردو حاشہ:
(1) نبی امی امی آپ کا وہ عظیم وصف ہے جو پہلی کتابوں میں بھی مرقوم تھا۔ امی نسبت ہے ام القریٰ (مکہ) کی طرف جو آپ کا مولد ومسکن تھا اور جہاں آپ کو نبوت ورسالت کے عہد وجلیلہ پر فائز کیا گیا۔ یایہ نسبت ہے ام (ماں) کیطرف کہ آپ کسی سکول ومکتب سے نہیں پڑھے اور نہ کسی استاد کےسامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا بلکہ آپ کا تربیت کنندہ، فیض رساں اور علم بخشنے والا صرف آپ کا رب جلیل وعظیم ہی ہے اور یہ بہت عظمت والی بات ہے اور عظیم معجزہ بھی آپ نےکسی سے پڑھے بغیر دنیا کو علم سے منور فرمایا۔ اور آپ کے شاگرد جہان کے معلم بنے۔ صلي اللہ علیه وسلم۔
(2) مومن ہوگا بشرطیکہ اس کی محبت کی بنا یہ ہو کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ابن عم رسول تھے۔ آپ پر ابتدائی اسلام لانےوالے تھے۔ ساری زندگی آپ کے جاں نثار ہے۔ سب جنگوں میں شرکت کی۔ پھر آپ کے اولاد بننے کا شرف حاصل کیا۔ چوتھے خلیفہ بنے۔ اگر کوئی شخص کسی ذاتی تعلق کی بنا پر ان سے محبت کرتا ہےوہ اس خوش خبر ی کے تحت نہیں آئےگا۔
(3) منافق ہوگا بشرطیکہ اس کا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض آپ کی ان خصوصیات کی بنا پر ہی ہو جن کا ذکر اوپر ہوا۔ اگر کسی ذاتی جھگڑے کی بنا پر ناراضی ہوتو وہ اس وعید کے تحت نہیں آئے گا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5021   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث114  
´علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی امّی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: مجھ سے صرف مومن ہی محبت کرے گا، مجھ سے صرف منافق ہی بغض رکھے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 114]
اردو حاشہ:
(1)
کبار صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے اسلام کی خدمت اور دفاع میں بے مثال کارنامے انجام دیے ہیں، اس لیے اسلام سے محبت رکھنے والے ہر شخص کے دل میں ان کی محبت اور قدرومنزلت ہے۔
اور اسلام کے دشمنوں کے لیے ان کا وجود سوہان روح تھا۔
ایسے ہی عظیم افراد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی ہیں، اس لیے ان سے محبت، ایمان کی علامت اور ان سے دشمنی منافقت کی علامت ہے۔

(2)
محبت سے مراد وہ غلو نہیں جو بعض اہل بدعت میں پایا جاتا ہے، مثلا:
بعض نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبیوں کی طرح معصوم قرار دے دیا۔
بعض نے ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما سے افضل قرار دے دیا۔
بعض ان میں خدائی صفات کے قائل ہوئے اور بعض نے انہیں خود خدا ہی قرار دے دیا جو انسانی صورت میں زمین پر اتر آیا۔
اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام کی نذرونیاز یا مصائب و مشکلات میں انہیں پکارنا، یا علی، یا علی مدد کے نعرے لگانا اور ناد علی وغیرہ کے اذکار پڑھنا، ہاتھ کے ایک پنجے کی شکل بنا کر اسے علی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ قرار دیتے ہوئے حل مشکلات کا باعث سمجھنا، سب شرکیہ اعمال ہیں جن کا حضرت علی رضی اللہ نے حکم دیا ہے نہ وہ ان سے راضی ہیں۔
ان امور کا اس محبت سے کوئی تعلق نہیں جو ایمان کی علامت ہے۔

(3)
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم میں جو اختلافات ہوئے وہ اجتہادی اختلافات تھے، اگرچہ ان میں سے بعض کا نتیجہ، منافقین کی سازشوں کی وجہ سے، جنگ و جدال کی صورت میں بھی ظاہر ہوا۔
ان مشاجرات کی وجہ سے کسی صحابی کو منافق قرار دینا بہت بڑی جسارت ہے اور یہ اہل بدعت کی علامت ہے۔
اہل سنت کے نزدیک ان مشاجرات کے بارے میں کف لسان (خاموش رہنا اور ایک دوسرے کو خطا کار قرار نہ دینا)
بہتر ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 114   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3736  
´باب`
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم سے صرف مومن ہی محبت کرتا ہے اور منافق ہی بغض رکھتا ہے ۱؎۔ عدی بن ثابت کہتے ہیں: میں اس طبقے کے لوگوں میں سے ہوں، جن کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3736]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس سے شرعی محبت اور عداوت مراد ہے،
مثلاً ایک آدمی علیؓ سے تو محبت رکھتا ہے مگر ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما سے بغض رکھتا ہے تو اس کی محبت ایمان کی علامت نہیں ہو گی،
اور جہاں تک بغض کا معاملہ ہے،
تو صرف علیؓ سے بھی بغض ایمان کی نفی کے لیے کافی ہے،
خواہ وہ ابوبکر و عمر و عثمان رضی اللہ عنہم سے محبت ہی کیوں نہ رکھتا ہو۔

2؎:
یعنی: ارشاد نبویﷺ اے اللہ تو اس سے محبت رکھ جو علی سے محبت رکھتا ہے،
کے مصداق میں اس دعائے نبویﷺ کے افراد میں شامل ہوں کیونکہ میں علی رضی اللہ عنہ سے محبت رکھتا ہوں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3736   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.