الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
39. بَابُ : الْكَرَاهِيَةِ لِلنِّسَاءِ فِي إِظْهَارِ الْحُلِيِّ وَالذَّهَبِ
39. باب: عورتوں کے لیے زیورات اور سونے کی نمائش ممنوع ہے۔
Chapter: Dislike for Women to Show Their Jewelry and Gold
حدیث نمبر: 5146
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرني الربيع بن سليمان، قال: حدثنا إسحاق بن بكر، قال: حدثني ابي، عن عمرو بن الحارث، عن ابن شهاب، عن عروة، عن عائشة ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى عليها مسكتي ذهب، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الا اخبرك بما هو احسن من هذا؟ لو نزعت هذا وجعلت مسكتين من ورق ثم صفرتهما بزعفران كانتا حسنتين". قال ابو عبد الرحمن: هذا غير محفوظ والله اعلم.
أَخْبَرَنِي الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ بَكْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى عَلَيْهَا مَسَكَتَيْ ذَهَبٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلَا أُخْبِرُكِ بِمَا هُوَ أَحْسَنُ مِنْ هَذَا؟ لَوْ نَزَعْتِ هَذَا وَجَعَلْتِ مَسَكَتَيْنِ مِنْ وَرِقٍ ثُمَّ صَفَّرْتِهِمَا بِزَعْفَرَانٍ كَانَتَا حَسَنَتَيْنِ". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: هَذَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی پازیب پہنے دیکھا، تو فرمایا: میں تمہیں اس سے بہتر چیز بتاتا ہوں، تم اسے اتار دو اور چاندی کی پازیب بنا لو، پھر انہیں زعفران سے رنگ کر پیلا کر لو، یہ بہتر ہے۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یہ حدیث محفوظ نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 16575) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، الزهري عنعن. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 362

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5146  
´عورتوں کے لیے زیورات اور سونے کی نمائش ممنوع ہے۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی پازیب پہنے دیکھا، تو فرمایا: میں تمہیں اس سے بہتر چیز بتاتا ہوں، تم اسے اتار دو اور چاندی کی پازیب بنا لو، پھر انہیں زعفران سے رنگ کر پیلا کر لو، یہ بہتر ہے۔‏‏‏‏ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یہ حدیث محفوظ نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5146]
اردو حاشہ:
(1) امام نسائیؒ کا اس سیاق کو غیر محفوظ کہنا محل نظر ہے۔ یہ حدیث سندا صحیح ہے، اس لیے اس کے غیر محفوظ ہونے کی وجہ نہیں بنتی۔ واللہ أعلم.
(2) سونا بہت قیمتی چیز ہے۔ اتنی مالیت والی چیز کو صرف زیب و زینت کے لیے رکھ چھوڑنا کوئی اچھی بات نہیں جبکہ اللہ تعالی نے اسے تجارت کے لیے پیدا فرمایا ہے۔ باقی رہی زینت! تو وہ اس کے رنگ سے بھی حاصل کی جا سکتی ہے، نیز سونے کی زیورات میں نمائش اور فخر کا غالب امکان ہے، لہٰذا باوجود جواز کے پرہیز بہتر ہے، خصوصاً اہل علم وفضل کے لیے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5146   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.